کراچی کا ضلع ملیر آبادی اور ووٹرز کے حوالے سے نشانے پر۔

کراچی ڈویژن کے 7اضلاع کی ساتویں اور پہلی ڈیجیٹل مردم شماری 2023ء کے 5اگست 2023ء کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق آبادی اورکراچی کے 7اضلاع کے 19ستمبر2023ء کی اضلاع کی الیکشن کمیشن کی آفیشل ووٹرز فہرست کا قومی اور صوبائی اسمبلی حلقوں کی ڈرافٹ آبادی اور ووٹرزکی تعداد کا تقابلی جائزہ لیا جائے تو حیران کن اعداد و شمار سامنے آتے ہیں۔

کراچی کے ملیر میں انتظامی ضلع کی آبادی کے مقابلے میں 28ہزار 289افراد کی آبادی کا اضافہ ہوا ہے، جس سے ضلع ملیر کی انتظامی آبادی 24لاکھ 3ہزار959افرادکے مقابلے میں حلقوں کی آبادی 24لاکھ32ہزار248افراد ہوگئی ہے۔ لیکن حلقوں کے حساب سے ڈرافٹ ووٹرز اعداد و شمار کے مطابق 47ہزار 123ووٹ کی کمی آئی ہے، یعنی ضلع ملیر کے انتظامی ووٹرز 8لاکھ15ہزار 239 کے مقابلے میں حلقوں کے ووٹرز کم ہوکر7لاکھ68ہزار116رہ گئے ہیں۔

دستاویزی اعداد وشمار کے مطابق ضلع ملیر کے حلقوں میں آبادی 26ہزار666افراد ضلع شرقی اور1623افراد ضلع جنوبی سے منتقل ہوئی اورضلع سے کم ہونے والے ووٹرز باقی تمام اضلاع میں تقسیم ہوئے ہیں۔ یہ غلطی ہے یا قانونی طریقے سے منتقلی ہوئی،نئی حلقہ بندی اورحلقوں کی بنیاد ووٹرزفہرست کے اجراء سے ہی اندازہ ہوگا۔ اس ضمن میں الیکشن کمیشن کے ذرائع سے رابطہ کیا گیا تو انکا بھی یہی موقف ہے کہ حتمی حلقہ بندی اور ووٹرز فہرست میں ساری پوزیشن واضح ہوگی۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*