
پنجاب حکومت نے جزوی لاک ڈاؤن میں تبدیلی کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے جزوی لاک ڈاؤن میں تبدیلی کرتے ہوئے 8 اضلاع میں مارکیٹس کو آج اور کل کھولنے کی اجازت دے دی گئی، اس حوالے سے محکمہ پرائمری ہیلتھ کئیر پنجاب نے ترمیمی نوٹی فکیشن جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ شاپنگ مالز سمیت مارکیٹس ہفتے اور اتوار کو بند رہیں گی۔
سموگ کے حوالے سے این ڈی ایم اے کی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ آئندہ ہفتے وسطی اور جنوبی پنجاب میں سموگ خطرناک حد تک پھیلنے کا خدشہ ہے، گوجرانوالہ ، ملتان، لاہور، بہاولپور، فیصل آباد میں اسموگ خطرناک حد تک جانے کا امکان ہے، سرگودھا، ڈی جی خان اور ساہیوال بھی سموگ کی لپیٹ میں آسکتے ہیں، اسی طرح راولپنڈی میں بھی سموگ بڑھنے کا اندیشہ ہے، اس لیے شہری بیرونی سرگرمیوں کو محدود کریں، باہر جاتے وقت ماسک پہنیں، مقامی ہوا کے معیار کی سطح سے آگاہ رہیں اور نظام تنفس کو سموگ اثرات سے بچانے کیلئے پانی کا زیادہ استعمال کریں۔
(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور علی ناصر رضوی نے سموگ کی شدت کے باعث لگائے جانے والے سمارٹ لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل درآمد کرنے کا حکم دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ سمارٹ لاک ڈاون کے دوران فورس 24 گھنٹے متحرک رہے گی، پولیس افسران رومیو پوزیشن تبدیل کریں، اگر صبح دس گیارہ بجے تک گھروں میں رومیو بن کر رہیں گے تو لاہور کیسے چلے گا؟ 6 بجے دفتروں کو تالا لگا کر گھر جانے والا رواج نہیں رہا اور کوئی ایسی کوشش بھی نہ کرے، سمارٹ لاک ڈاؤن میں صرف ایمرجنسی سروس چلیں گی باقی سب بند کروا دیا جائے گا، شہر میں 50 کے قریب بڑے اور 170 چھوٹے ناکے لگائے جائیں گے، دفعہ 144 کے تحت گاڑی میں سوار افراد کی تعداد بھی چیک کی جائے۔
خیال رہے کہ پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں فصائی آلودگی اور دھند کے باعث دمے کے کیسز روزانہ اوسطاً 10ہزار تک اضافہ دیکھا جارہا ہے، اسی کے پیش نظر لاہور ہائی کورٹ نے بھی انتظامیہ کو شہر میں دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا، سموگ کی بڑھتی صورتحال کے پیش نظر نگراں پنجاب حکومت نے لاہورسمیت چھ اضلاع کے تعلیمی اداروں و دفاتر میں جمعرات سے اتوار تک چھٹی جب کہ مارکیٹیں ہفتے اور اتوار کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔