کراچی میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے لئے پولنگ اتوار کو صبح 8 سے شام 5 بجے تک پر امن طور پر جاری رہی، چیئرمین، وائس چیئرمین اور جنرل ممبر کی 9 نشستوں پر پولنگ ہوئی ،ان نشستوں پر پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی سمیت 54 امیدوار شامل ہیں ، ضمنی انتخاب والے حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 6 ہزار 686 جبکہ 1 لاکھ 12 ہزار 271 مرد اور 94 ہزار 415 خواتین ووٹرز ہیں، 121 پولنگ میں سے تمام کو حساس اور انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا،ضلع ملیر کے گڈاپ ٹائو ن کی یو سی 7 کے چیئرمین، وائس چیئرمین کا انتخاب ہوا جبکہ یو سی 1 وارڈ 4 کے جنرل ممبر اور یو سی 2 وارڈ 3 کے جنرل ممبر کے لیے بھی الیکشن ہوا،ضلع شرقی کے جناح ٹائون کی یو سی 6 کے جنرل ممبر کے لیے پولنگ ہوئی ،ضلع کیماڑی کے ماڑی پور ٹا ئون کی یو سی 3 کے چیئرمین کے لیے ضمنی انتخاب ہواجبکہ ضلع وسطی میں ناظم آباد ٹائون کی یو سی 5 وارڈ 3 کے جنرل ممبر کے لیے پولنگ ہوئی ،ضلع جنوبی کے صدر ٹائون کی یو سی 6 کے وائس چیئرمین ، یو سی 12 کے وائس چیئرمین اور یو سی 13 کے چیئرمین کا انتخاب بھی ہوا،میئر کراچی نے 3 یونین کمیٹیوں سے چیئرمین کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے ،مرتضی ٰوہاب ابراہیم حیدری ٹائون کی یو سی 7 سے چیئرمین کے عہدے پر بلامقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں ، مرتضیٰ وہاب نے ماڑی پور ٹائون کی یو سی 3 سے کاغذات نامزدگی واپس لے لیےتھے،میئر کراچی صدر ٹائون کی یو سی 13 سے چیئرمین کے لیے انتخابی میدان میں موجورہے، ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد نےگڈاپ ٹا ئون کی یو سی 7 سے چیئرمین کے لیے الیکشن لڑا پولنگ کے دوران اکا دکا مقامات پر بے ضابطگی اور مخالفین کی جانب سے دھاندلی کے الزمات عائد کئے گئے،یوسی 7 مراد میمن گڈاپ ٹاؤن ملیر ٹاؤن کے خواتین بوتھ میں مردوں کی انٹری ہوئی مبینہ طور پر اس یو سی میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی خواتین سے مردو ں نے بدتمیزی کی ایک سیاسی جماعت کے کارکنان خواتین بوتھ کے اندر داخل ہوگئے ،جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی جانب سے دھاندلی کا الزام بھی لگایا گیا پی تی آئی نے الزام عائد کیا کہ میمن گوٹھ کے پولنگ اسٹیشن پر پیپلزپارٹی کے کارکنان کی جانب سے دھاندلی کی گئی ،خواتین ووٹرز کی جانب سے جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی خواتین سے شکایت بھی کی گئی ،چیف الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے آئی جی سندھ کے ہمراہ متعدد پولنگ اسٹیشنون کا دورہ کیااورمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پورے سندھ میں پر امن پولنگ ہوئی ،کراچی سمیت دیگر اضلاع سے کسی قسم کی گڑبڑ کی اطلاع نہیں ہے ووٹنگ کی شرح کم رہی ،پولنگ کے لئے سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے، کراچی میں سب سے زیادہ نفری یوسی 13 صدر ٹاؤن میں تعینات کی گئی، پولنگ اسٹیشن کو لوڈ شیڈنگ سے متشنی قرار دینے کے لئے وفاقی وزیر توانائی سمیت سب کو خط لکھا تھا کچھ پولنگ اسٹیشن پر اب بھی لوڈشیڈنگ کی شکایات موصول ہوئی ہیں ۔
Loading...