ورلڈ کپ کے 35ویں اور اہم ترین میچ میں فخر زمان کی طوفانی اننگز کی بدولت پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 21 رنز سے شکست دے دی۔بارش سے متاثرہ میچ کا فیصلہ ڈی ایل میتھڈ کے تحت ہوا۔
بنگلور میں کھیلے جانے والے اس میچ میں نیوزی لینڈ نے قومی ٹیم کو 402 رنز کا ہدف دیا۔
بارش سے متاثرہ اس میچ میں پاکستان ٹیم نے 26ویں اوور تک ایک وکٹ کے نقصان پر 200 رنز بنائے اور قومی ٹیم ڈی ایل میتھڈ کے باعث 21 رنز سے جیت گئی۔
پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم کی بیٹنگ جاری تھی کہ پہلی مرتبہ بارش آنے سے قبل 21 اعشاریہ 3 اوورز میں ایک وکٹ کے نقصان پر پاکستان ٹیم نے 160 رنز بنائے۔
میچ دوبارہ شروع ہوا تو ڈی ایل میتھڈ کے تحت 9 اوورز کی کٹوتی کردی گئی ہے، یوں پاکستان کو جیت کے لیے 117 گیندوں پر مزید 182 رنز درکار تھے۔
فخر زمان نے لاٹھی چارج کیا تاہم جب میچ دوبارہ بارش کے باعث روکا گیا تو پاکستان اس وقت ڈی ایل میتھڈ کے تحت 21 رنز آگے تھا اور یہیں پر اس نے میچ جیتا۔
خیال رہے کہ پاکستان ٹیم کی پہلی وکٹ صرف 6 رنز پر گر گئی تھی۔ تاہم اسکے بعد فخر زمان اور بابر اعظم کی 194 رنز کی پارٹنرشپ نے میچ کا رخ بدل کر رکھ دیا۔
نیوزی لینڈ کی بیٹنگ
پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرانے کا فیصلہ کیا جس کے بعد ابتداء سے لے کر آخری اوور تک نیوزی لینڈ کے بیٹرز نے تیز رن ریٹ کے ساتھ بیٹنگ کی اور مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹ پر 401 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈیون کونوے اور رچن رویندرا نے اننگ کا آغاز کیا جبکہ شاہین آفریدی نے اننگ کا پہلا اوور کرایا۔
نیوزی لینڈ کے اوپنرز نے پارٹنرشپ قائم کر کے اسکور 68 رنز تک پہنچایا جس کے بعد 10.5 اوورز میں ڈیون کونوے 35 رنز پر حسن علی کی گیند پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
بعد ازاں کپتان کین ولیمسن بیٹنگ کرنے کے لیے آئے اور انہوں نے بھی رچن رویندرا کے ساتھ پارٹنرشپ قائم کی اور دونوں بیٹرز نے اچھے رن ریٹ کے ساتھ بیٹنگ جاری رکھی اور اسکور 34 اوورز میں 246 رنز تک پہنچا دیا۔
اس دوران رچن رویندرا نے اپنی سنچری جبکہ کین ولیمسن نے نصف سنچری بنائی۔
نیوزی لینڈ کی دوسری وکٹ 34.2 اوورز میں 248 رنز پر گری جب کپتان کین ولیمسن 95 رنز بنا کر افتخار احمد کی گیند پر فخر زمان کے ہاتھ کیچ آؤٹ ہوئے۔
اگلے ہی اوور میں نیوزی لینڈ کی تیسری وکٹ 261 رنز پر گر گئی جب رچن رویندرا 108 رنز بنا کر محمد وسیم کی گیند پر سعود شکیل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کے خلاف نیوزی لینڈ کی چوتھی وکٹ 41.1 اوورز میں 318 رنز پر گری جب ڈیرل مچل کو 29 رنز پر حارث رؤف نے بولڈ کیا۔
نیوزی لینڈ کی پانچویں وکٹ 44.3 اوورز میں 345 رنز پر گری، محمد وسیم نے مارک چیپمین کو 39 رنز پر بولڈ کیا۔
نیوزی لینڈ کی چھٹی وکٹ 48.5 اوورز میں 388 رنز پر گری، محمد وسیم نے گلین فلپس کو 41 رنز پر بولڈ کیا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے مچل سینٹنر 26 اور ٹام لیتھم 2 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کے بولرز کی کارکردگی
میچ میں شاہین آفریدی، حسن علی، محمد وسیم اور حارث رؤف نے 10، 10 اوورز کرائے جبکہ افتخار احمد نے 8 اور آغا سلمان نے 2 اوورز کرائے۔
شاہین آفریدی 90 رنز دے کر کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے جبکہ حسن علی نے 82 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کی۔
افتخار احمد نے 55 اور حارث رؤف نے 85 رنز دے کر ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
محمد وسیم نے 60 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ آغا سلمان کوئی وکٹ نہ لے سکے۔
میچ آف دا میچ
پاکستان کی جانب فتح گر اننگز کھیلنے پر فخر زمان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
پریزنٹیشن کے دوران گفتگو کرتے ہوئے فخر زمان نے کہا کہ آج میرا خوش قسمت دن ہے۔ ہمیں 402 رنز کا ہدف ملا تھا، اتنے بڑے ہدف کےلیے ہمیں جارحانہ کھیلنا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ انگلینڈ کے خلاف بھی جیتنے کی کوشش کریں گے۔
اس کے بعد بابر اعظم نے کیا کہا
ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ہم نے پچھلے میچز میں اچھی بولنگ کی ہے، ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے۔
اس موقع پر نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ اچھا ہدف دینے کی کوشش کریں گے، ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی ہیں۔
کین ولیمسن نے بتایا کہ اِش سودھی کی جگہ میٹ ہینری اور وِل ینگ کی جگہ میری واپسی ہوئی ہے، میری ورلڈ کپ کے لیے تیاری محدود رہی۔
پاکستان ٹیم
آج کے میچ کے لیے بابر اعظم، عبداللّٰہ شفیق، فخر زمان، محمد رضوان، سعود شکیل، افتخار احمد، سلمان آغا، حسن علی، شاہین آفریدی، محمد وسیم جونیئر اور حارث رؤف پاکستان کی پلیئنگ الیون میں شامل ہیں۔