نیب نے پی پی حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف ڈنڈا اٹھالیا

آغاخالد نمائندہ خصوصی

نیب نے سندھ کی سابق پی پی حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف ڈنڈا اٹھالیا اندرون سندھ کے 16 ارکان قومی وصوبائی اسمبلی سمیت ان کے حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں میں گھپلے کرنے والے 300 کے قریب افسران وعملہ اور ٹھیکیداروں کے خلاف تحقیقات کاآغاز کردیا اور محکمہ بلدیات سے ان منصوبوں کاریکارڈ طلب کرلیا تحقیقات کی زد میں سابق بدنام سیکریٹری لوکل بورد ضمیر عباسی سندھ بلڈنگ کے ڈائرکٹر مشتاق سومرو بھی نامزد محکمہ سے ان کے دور کاریکارڈ بھی مانگ لیا نیب کی جانب سے لیٹرنمبر nabk2090905187324/1w.1/ah.B/nab(k)2023/273
19ستمبر 2023 میں 20 سے زائد یونین کونسلز، ٹائون اور ضلعی اداروں میں ترقیاتی اسکیموں کے نام پر رقوم کی بندر بانٹ کی شکایات پر انکوائریاں کھولی گئی ہیں اس تخقیقات کی زد میں انے والوں میں گزشتہ 5 سالوں میں ارکان اسمبلی اور وزراء کو ملنے والے فنڈز میں گھپلوں کو بنیاد بنایا گیاہے ایسے نوٹسز اور جواب طلبی پر صوبے کی سابقہ حکمراں جماعت میں کھلبلی مچ گئی ہے تحقیقات کی زد میں آنے والوں میں سابق رکن سندھ اسمبلی رفیق جمالی اور سابق وزیر نوید قمر شامل ہیں جبکہ دیگر میں سے کچھ کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے عمار خان 11 آصف حیدر، پی ایس تو،محرم ساندھ،منور ملاح، ظفرخالد، صائم عمران، جمن داس، ذوالفقار علی وگن، جاوید علی ابڑو، وسیع شیخ، بشیر خان، عمران جٹیال،پیردانش علی، منظوراحمد احسن علی، عاصم علی، سارنگ وسیم، لیاقت علی مگسی، بابر مگسی، خالد حسین میمن، غلام مرتضی برڑو، شوکت پال، اخمد نواز سومرو، غلام قادر چانڈیو، فیاض بٹ، وسیم احمد لاڑک، رضوان سانگی،دانش احمد راجپوت، ظفرعلی مارفانی، بلاول منگی،دانش احمد راجپوت، نوید قمر، مشتاق احمدبھٹی، آصف علی میمن، خرم کریم سومرو، ذوالفقار معرفانی، اسلم جسکانی، بچل خاصخیلی،جمیل میمن شامل ہیں

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*