نگراں وفاقی وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ اب ریاست غیر قانونی کام، حوالہ ہنڈی پر سختی سے نمٹے گی، اسمگلنگ اونٹوں پر نہیں ٹرکوں پر ہو رہی تھی اور اس حوالے سے آرمی چیف نے کہا ہے کہ جو لوگ اسمگلنگ میں ملوث ہوں گے ان کا کورٹ مارشل ہو گا۔
سرفراز بگٹی کا اپنی پریس کانفرنس میں کہنا ہے کہ حوالہ ہنڈی کا کاروبار کرنے والوں کو کوئی جگہ نہیں ملے گی، ہم نے ایک ماہ میں اسمگلنگ کے خلاف کوششیں کیں، قانونی کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ اب تک کی کارروائیوں میں 8 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ پیٹرول میں ملاوٹ اور مقدار میں کمی پر پیٹرول پمپ کے خلاف کارروائی ہو گی۔
اُنہوں نے بتایا کہ تمام صوبوں کا فوڈ کے حوالے سے ایک ڈیٹا اکٹھا کیا ہے یہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کا مقصد یہ ہے کہ پتہ لگے کہ خوراک کی کتنی ضرورت ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ چینی کی اسمگلنگ پر بھی ٹریک ریکارڈ کیا جائے گا اور اس مقصد کے لیے ہم نے مشترکہ ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں، ہم نے اب تک 2200 میٹرک ٹن گندم کی اسمگلنگ روکی۔
اُنہوں نے بتایا کہ غیر معیاری پیٹرول بیچنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، اوگرا سے طے کیا ہے کہ وہ پیٹرول پمپس پر ملاوٹ کرنے پر چھاپے مارے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ڈالر کی غیر قانونی ترسیل پر 168 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، ڈالر کو اس کی مارکیٹ قیمت پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں، ڈالر کی اصل قیمت کے قریب قریب پہنچ گئے ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں منشیات کے خلاف بھی مہم چلارہے ہیں، انسداد منشیات عدالتوں کے مقدمات میں 80 فیصد سزائیں ہوئی ہیں، ہمارے پاس محدود وقت ہے اس لیے روز مرہ کی چیزوں پر توجہ ہے۔
وزیرِ داخلہ نے بتایا کہ چیف سیکریٹری بلوچستان اسمگلنگ کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں، اسمگلنگ میں سیاستدانوں اور سرکاری افسران کے نام بھی ہیں، اس تحقیقات میں کچھ نکلا تو سامنے لائیں گے۔
اُنہوں نے بتایا کہ مستونگ دھماکے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں حقائق سامنے لائیں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ بڑی قربانیاں دے کر لڑی گئی ہے، یقینی بنائیں گے کہ ملک میں ایک بھی دہشت گرد نہ ہو۔
سرفراز بگٹی نے بتایا کہ دہشت گردوں کی ہم سے لڑنے کی استعداد نہیں، ہم بیک فٹ پر جانے والے نہیں، الیکشن میں پولنگ اسٹیشنز کی حفاظت ہماری ذمے داری ہے۔
نگراں وفاقی وزیرِ داخلہ نے یہ بھی کہا ہے کہ فوج کے احتساب کا اپنا طریقہ کار ہے، ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑیں گے۔
اگر آرمی چیف نے اسمگلنگ ملوث آفیسرز اور بااثر اثراسوخ رکھنے والے افراد کے خلاف کارروائی اندیہ دیا ہے لیکن یہ صرف فوج تک محدود نہیں ہونا چاہیے اس میں ملوث بااثر شخصیات جن میں سیاستدان بیوروکریٹ پولیس آفیسرز شامل ہیں ان سب کا آرمی ایکٹ کے تحت کورٹ مارشل کیا جائے ا ن کا کورٹ مارشل کرکے عبرت کا نشان بنایا جائے