جمشید روذ میں قومی ورثہ قراردی گئی خوبصورت عمار ت کو بچانے کے لیے ہیریٹیج ڈپارٹمنٹ اور پولیس کی بروقت کارروائی
نمائندہ قومی اخبار نے اطلاع ملنے پر محکمہ قومی ورثہ سے رابطہ کیا، ڈائریکٹر زاہد اخونزادہ نے بھی ذمے داری سے فوری ایکشن لیا
فوری طور پر کام رکوایا گیا، پولیس موبائل کو دیکھتے ہی ٹھیکیدار آصف اقبال فرار ہونے میں کامیاب، مالکان کا صورتحال سے اظہارلاعلمی
ڈائریکٹر ہیریٹیج نے ٹھیکے دار کے خلاف قانونی کاروائی کےلیے لسٹڈ لیٹر JM 930 مذکورہ تھانہ اور اونر کو ریسیو کروایا، قومی اخبار کی تعریف
کراچی ( رپورٹ اے آر ملک) نمائندہ قومی اخبار کی نشان دہی پر قومی ورثہ قرار دی گئی عمارت کو ٹوٹنے سے بچا لیا گیا۔چند روز قبل نمائندہ قومی گروپ کو اطلاع ملی کہ جمشید کوارٹرز میں قومی ورثہ قرار دی گئی خوبصورت عمارت کو توڑنے کی تیاری کی جاری ہے نمائندہ نے فوری طور پر پولیس اور ہیریٹج ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کیا ڈاریکٹر ہیریٹج زاہد اخونزادہ نے بہترین کارکردگی دکھاتے ہونے فوری طور پر اپنے افسران کو روانہ کیا اور کام کو رکوایا پولیس موبائل کو دیکھتے ہی ٹھیکیدار آصف اقبال فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا مالکان سے جب اس بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے لاعلمی ظاہر کی ک ہیریٹیج فساڈ کے بارے میں ہمیں کچھ علم نہیں یہ پلاٹ ہماری ملکیت ہے اور اب ہم اسے قانونی طور پر بنانا چاہتے ہیں لہذا ہم نے کاغذات اور رقم ٹھیکے دار آصف اقبال میمن کے حوالے کی جب میرے بیٹے نے مجھے بذریعہ کال بتایا کہ کچھ لوگوں نے ا کر پلاٹ پر کام بند کرا دیا ہے اور ٹھیکے دار موقع سے فرار ہو گیا ہے تو میں فوری طور پر پلاٹ پر پہنچی خاتون مالک کی یقین دہانی پر علاقہ پولیس کو پابند کیا ۔ڈائریکٹر ہیریٹیج نے مذکورہ ٹھیکے دار کے خلاف قانونی کاروائی کے لیے لسٹڈ لیٹر JM 930 مذکورہ تھانہ اور اونر کو ریسیو کروایا قومی گروپ اف پبلیکیشنز کے رپورٹر کے کام کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ائندہ بھی قومی گروپ ایسے ہی غیر قانونی کاموں کی نشاندہی کرتا رہے گایاد رہے نو جنوری 2023 کو بھی روزنامہ قومی اخبار نے کھارا در کے ایک پلاٹ GK 19 کی نشاندہی کی تھی اس وقت کے ڈائریکٹر فتح شیخ نے وسائل نہ ہونے کا بہانہ بنا کر کوئی ایکشن نہیں لیا اور 10 فروری کو لال پتھروں سے بنی ہوئی خوبصورت اور حسین بلڈنگ کو بے دردی سے توڑ دیا گیا اور بلڈر کے خلاف کسی بھی انکوائری سے بچنے کے لیے B کیٹگری کی معمولی ایف ائی ار درج کر دی