ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کو جعلی، غیر رجسٹرڈ اور اسمگل شدہ ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے نگراں وفاقی وزیرِ صحت کا کہنا ہے کہ ایسی تمام ادویات کی فروخت، اسٹوریج اور ڈسٹری بیوشن بند کی جائیں، مارکیٹ میں نگرانی کا دائرہ کار بڑھایا جائے۔
نگراں وفاقی وزیر صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ عوام کو معیاری اور محفوظ ادویات کی بلا تعطل فراہمی کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب میں جعلی انجیکشن لگنے سے بینائی متاثر ہونے کے اب تک 68 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔
غیر معیاری انجیکشن سے شوگر کے مریضوں کی آنکھ کے پردے متاثر ہوئے۔
پنجاب کے نگراں وزیرِ صحت ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ بینائی متاثر کرنے والے انجیکشن پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی لگا دی ہے۔
This is right thing but peices aee vwey increase plz control the prices