امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ڈٹ کر مقابلہ کریں گے تعمیر و ترقی کا خواب دیکھنے والوں کو مایوس نہیں کریں گے۔ ایوان، عدالت اور سڑک تینوں آپشن موجود ہیں، ہم کیا حکمت عملی اپنائیں گے یہ بعد میں بتائیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے میئر اور ڈپٹی میئر کراچی کے نتائج مسترد کردیے اور کہا کہ 31 لوگوں کو غائب کرکے دھاندلی کی گئی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا ہے، ہماری جیتی ہوئی سیٹوں پر آر اوز کے ذریعے نتائج کو بدلا گیا، ایک ایک ووٹ کی حفاظت کرنا اپنا حق سمجھتا ہوں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہماری کسی سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں چوری ڈاکے اور قبضے سے ہے، پی ٹی آئی اور جماعت کے ملا کر 192 ووٹ تھے، پیپلز پارٹی اور ان کے اتحادیوں کے ووٹ 173 تھے، 31 لوگوں کو غائب کرکے دھاندلی کی گئی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ قبضہ مینڈیٹ قبول نہیں کرتے، ہم سے زیادہ جمہوریت کوئی نہیں سمجھتا، مینڈیٹ پر قبضہ کرکے مسلط ہونے والی جمہوریت کو نہیں مانتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 31 لوگ جو غائب کیے گئے ان کے بغیر میئر کا انتخاب قابل قبول نہیں، کراچی کے لوگوں کو ان سے کوئی امید ہوتی تو ووٹ ڈالتے، انہوں نے قبضے سے میئر شپ لی ہے۔