پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے جماعت اسلامی کے الزامات مسترد کردیے، جبکہ نو منتخب میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے تحریک انصاف کے غیر حاضر ارکان سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔
مرتضیٰ وہاب نے اپنی جیبوں میں ہاتھ ڈال کہا کہ پی ٹی آئی ارکان میری جیب میں نہیں ہیں۔
میئر کے انتخاب میں پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ وہاب میئر کراچی منتخب ہوگئے، مرتضیٰ وہاب 173 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، جبکہ جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمٰن کو 160 ووٹ ملے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے میئر اور ڈپٹی میئر کراچی کے نتائج مسترد کردیے اور کہا کہ 31 لوگوں کو غائب کرکے دھاندلی کی گئی۔
جماعت اسلامی کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے سندھ کے صوبائی وزراء نے بھی جماعت اسلامی پر اظہار برہمی کیا۔
صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کو غنڈہ گردی والی سیاست ختم کرنا چاہیے، آپ سے بھی بڑے بڑے غنڈے شہر میں آئے، آپ نے دیکھ لیا بڑے بڑے غنڈوں نے بھی توبہ کی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ جماعت اسلامی ہمارے ساتھ کام کرے، سلطان راہی بننے کی کوشش نہ کرے، عوام نے فیصلہ دے دیا کہ وہ ترقیاتی کام کرنے والوں کے ساتھ ہیں، ہر ضلع میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوگئے۔
صوبائی وزير ناصر شاہ نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی اراکین سے رابطہ ضرور کیا تھا، انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو ووٹ نہیں دیں گے۔