وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار مالی سال بجٹ 24-2023 پیش کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں خطاب کے دورن وزیر خزانہ نے آغاز میں نواز شریف کی حکومت اور پی ٹی آئی کی سابقہ حکومت کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ اب میں معزز ایوان کے سامنے رواں مالی سال 23-2022 کے نظر ثانی شدہ بجٹ کے اہم نکات پیش کرتا ہوں۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال میں FBR کے محاصل 7 ہزار 200 ارب روپے کے لگ بھگ رہنے کا امکان ہے۔ جس میں صوبوں کا حصہ 4,129 ارب روپے ہوگا، ہ وفاقی حکومت کا نان ٹیکس ریونیو ایک ہزار 618 ارب روپے ہونے کی توقع ہے۔ وفاق کے محاصل 4 ہزار 689 ارب روپے ہوں گے۔
انکا کہنا تھا کہ کل اخراجات کا تخمینہ 11,090 ارب روپے ہے، PSDP کی مد میں اخراجات 567 ارب روپے تک رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دفاع پر کم و بیش ایک ہزار 510 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سول حکومت کے مجموعی اخراجات 553 ارب، پنشن پر 654 ارب روپے سبسڈیز کی مد میں ایک ہزار 93 ارب روپے اور گرانٹس کی مد میں 1,090 ارب روپے خرچ ہوں گے۔