وفاقی وزير داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمہ بنتا ہے، کوئی تنظیم ریاست کے خلاف بغاوت کرکے ریلیف کا مطالبہ نہیں کر سکتی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء نے کہا کہ انہوں نے احتجاج نہیں ریاست کے خلاف بغاوت کی، یاسمین راشد لوگوں کو جناح ہاؤس لے جانے میں ملوث ہیں، حماد اظہر کا بھی مجرمانہ کردار ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف دو یا تین حصوں میں بٹ سکتی ہے، ایک حصہ پیپلز پارٹی میں جائے گا، دوسرا حصہ جہانگير ترین گروپ میں اور تیسرا پی ٹی آئی میں ہی رہے گا، چیئرمین پی ٹی آئی نااہل ہوئے تو شاہ محمود قریشی پارٹی چلائیں گے۔
رانا ثناء نے کہا کہ انہوں نے احتجاج نہیں ریاست کے خلاف بغاوت کی، عام انتخابات اکتوبر، نومبر میں ہوں گے، نواز شریف کو حفاظتی ضمانت ملنی چاہیے، پارٹی نے نواز شریف کو درخواست کی تھی کہ الیکشن مہم کی قیادت کریں، نواز شریف نے پارٹی کی درخواست پر وعدہ کیا ہے کہ انتخابی مہم میں پارٹی کو لیڈ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کے معاملے پر ن لیگ کو ٹھنڈا رہنا چاہیے، ہمارا ووٹ بینک کہیں نہیں جا رہا، پہلے پنجاب میں مقابلہ پی ٹی آئی اور ن لیگ کا تھا لیکن 9 مئی واقعات کے بعد حالات بدل گئے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مہنگائی میں لوگوں کو بجٹ میں ریلیف دیں گے، وزیراعظم اور وزیر خزانہ سے مطالبہ ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں 20 سے 25 فیصد بڑھائیں۔