صوبائی حکومت نے تین ارب روپے کی وصولی کے باوجود گندم فراہم نہیں کی ہے، فلور ملز مالکان کاالزام
، محکمہ فوڈ نے پچاس لاکھ بوریاں دینے کا وعدہ کیا تھا، تاحال 2لاکھ بوریاں ملیں، 5لاکھ 52ہزار بوریوں کے چالان دیے گئے
حکومت کی بدنیتی پر مبنی غلط پالیسیوں، مبینہ رشوت و بھتہ خوری کی وجہ سے محکمہ خوراک پچھلے سال بھی گندم کا ٹارگٹ پورا نہ کرسکا تھا
اگر ہمارے یہ جائزمطالبات نہ مانے گئے تو ہم مجبوراََ بروز منگل 2 مئی کو اپنے اگلے لا ئحہ عمل کا اعلان کریں گے۔، فلور ملز مالکان
کراچی:(بزنس ڈیسک) فلور ملز مالکان نے الزام عائد کیا ہے کہ صوبائی حکومت نے تین ارب روپے کی وصولی کے باوجود گندم فراہم نہیں کی ہے، جس کے بعد شہر بھر میں ایک بار پھر آٹے کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین چوہدری عامر عبداللہ کی زیر صدارت فلور ملز مالکان کا ہنگامی اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا، اجلاس میں فلو ر ملز مالکان نے محکمہ فوڈ پر دھوکا دہی کا الزام لگایا۔فلور ملز مالکان کا کہنا ہے کہ محکمہ فوڈ نے فلور ملوں سے تین ارب روپے لے کر بھی گندم نہیں دی، محکمہ فوڈ نے پچاس لاکھ بوریاں دینے کا وعدہ کیا تھا، فلور ملز کو تاحال 2لاکھ بوریاں وصول ہوئی ہیں، فلور ملوں کو 5لاکھ 52ہزار بوریوں کے چالان دیے گئے ہیں۔فلور ملز مالکان نے کہا کہ اس اقدام کے باعث شہر میں گندم کا بدترین بحران سامنے کھڑا ہے، ہم محکمہ فوڈ سے گندم کی جلد فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں اور اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو 2 مئی کو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔عامر عبداللہ کے مطابق حکومت کی بدنیتی پر مبنی غلط پالیسیوں، غیر انتظامی اور مبینہ رشوت و بھتہ خوری کی وجہ سے محکمہ خوراک سندھ پچھلے سال بھی گندم کا ٹارگٹ پورا نہ کرسکا تھا، اور امسال بھی پورا کر نے کا کوئی ارادہ نہیں، اگر ہمارے یہ جائزمطالبات نہ مانے گئے تو ہم مجبوراََ بروز منگل 2 مئی کو اپنے اگلے لا ئحہ عمل کا اعلان کریں گے۔