کامران خان ٹیسوری کی 29 ویں سحری کے لئے برنس روڈ آمد، لوگوں نے ان کے ساتھ سلفیاں بنائیں
کامران ٹیسوری کا شاندار استقبال، گورنر سندھ نے کراچی حلیم کو شہر قائد کا بہترین حلیم قرار دیدیا، فاسٹ فوڈز کی بھی تعریف
عید کے بعد عمران خان کو مائنس اور شاہ محمود قریشی کو ہیڈ لائنز میں دیکھ رہا ہوں عمران اپنے دشمن خود ہیں ، کامران ٹیسوری
کراچی کا مقدمہ وزیراعظم کے سامنے یہاں کا ایک ایک مسئلہ رکھ کر لڑوں گا، گورنر ہاؤس کے دروازے سب کیلیے کھلے ہیں، گفتگو
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) گورنر سندھ کامران ٹیسوری سحری کے لیے کراچی حلیم و کراچی فرائیڈ ہاؤس پہنچ گئے اور عوام کے ساتھ بیٹھ کر سحری کی۔ انہوں نے کراچی حلیم کو شہر قائد کا سب سے بہترین حلیم قرار دیا جبکہ کراچی فرائیڈ ہاؤس کے فاسٹ فوڈ ز کی بھی بہت تعریف کی گورنر سندھ کا والہانہ استقبال کیا گیا،وہاں موجود افراد نے ان کے ساتھ تصاویر اور سیلفیاں بنوائیں ، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے بڑا دعوی کردیا بولے کہ عید کے بعد عمران خان مائنس اور شاہ محمود قریشی کو ہیڈ لائنز میں دیکھ رہا ہوں۔کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ عید کے بعد عمران خان مائنس اور شاہ محمود قریشی کو ہیڈ لائنز میں دیکھ رہا ہوں عمران خان اپنے دشمن خود ہیں گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا مزید کہنا تھا کہ ماہ رمضان میں شہریوں نے تعاون کیا اور ان کا ساتھ رہا لوگوں کو جوڑنے اور ان کے درمیان محبت پیدا کرنے کی کوشش کی آج بارہ ہزار سے زائد لوگوں نے گورنر ہاؤس میں افطار کیا ۔لمفتی منیب الرحمان نے آج خصوصی خطاب بھی کیا میں ان کا شکر گذار ہوں آج بارہ ہزار لوگوں نے یہ زبان ہوکر کہا کہ کراچی کے مسائل کا ایک شخص نے برملا اظہار کیا ہے کراچی کے لوگوں کو جان بوجھ کر پریشان کیا جارہا ہے ۔کراچی کو ایکسپورٹ فنڈ سے ایک فیصد سے زیادہ نہیں دیا جارہا جبکہ کراچی کا ملک کی ایکسپورٹ میں حصہ 54 فی صدکے قریب ہے، انہوں نے کہا کہ میں ایک ایک مسئلہ وزیر اعظم کے سامنے رکھ کر اس شہر کا مقدمہ لڑوں گا تمام سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کراچ مے حقوق کے لئے ایک ہوجائیں کراچی ہر زبان بولنے والے کا ہے اور ہر شخص یہاں پریشان ہے پورے پاکستان کو یہاں سے روزی مل رہی ہے کراچی سب کا دوست ہے کوئی کراچی کا دوست نہیں یہ شہر ماں کا درجہ رکھتا ہے مگر اس کی اولادیں نافرمان لگتی ہیں مجھے میں آواز اٹھاؤں گا، کراچی کے مقدمے پر تمام جماعتیں ایک ہوجائیں اس میں سب کا فائدہ ہیفلور ملز ایسوسی ایشن سے ملاقات ہوئی میں نے ان سے دو ٹوک بات کی کہ کتنے میں آٹا دں گے۔ جن اداروں نے اپنی حصے داری اس میں رکھی ہوئی ہے وہ پیچھیہٹ جائیں تو آٹا سو روپے کلو ہو جائے گا،چار روز مانگے تھے میں نے بس آج 14 روز گزر گئے ہیں، ان کا کہنا تھا عوام شدید ایمرجنسی کی صورت میں رات بارہ بجے سے صبح آٹھ بجے تک گھنٹی بجا کر اپنا مسئلہ بتا سکتے ہیں،
For info & order online