رمضان المبارک اپنے اختتام کو پہنچنے لگا مگر مہنگائی کی رفتار میں کمی نہ آسکی۔غریب عوام کی مشکلات بڑھ گئیں
عوام سستے بازاروں میں مہنگے داموں اشیائے ضروریہ اور پھل وسبزیاں خریدنے پر مجبور ، مہنگائی نے عید کی خوشیاں بھی پھیکی کردیں
دکاندار بھی ہیں پریشان، اور ان کا کہنا ہے کہ ہم مہنگی چیزیں خرید کر سستے داموں کیسے فروخت کرسکتے ہیں، سستے بازاورں کا سروے
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سستے بازاروں میں مہنگائی کا راج، عوام کے ساتھ دکاندار بھی ہیں پریشان، اور ان کا کہنا ہے کہ ہم مہنگی چیزیں خرید کر سستے داموں کیسے فروخت کرسکتے ہیں، عوام سستے بازاروں میں مہنگے داموں اشیائے ضروریہ اور پھل وسبزیاں خریدنے پر مجبور ہیں، شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی نے عید کی خوشیاں بھی پھیکی کردی ہیں۔رمضان المبارک اپنے اختتام کو پہنچنے لگا مگر مہنگائی کی رفتار میں کمی نا آسکی، سستے بازاروں میں پھل سبزیوں کے بڑھتے دام سے عوام کے ہوش اڑنے لگے۔ملک کے دیگر شہروں کی طرح صوبائی دارالحکومت کراچی میں بھی لوگ بڑی تعداد میں سستے بازاروں کا رخ کرتے ہیں مگر مہنگائی کے ہاتھوں سخت پریشان ہیں۔، کہتے ہیں پھل تو غریب آدمی کی پہنچ سے دور ہوچکے۔سستے بازار میں سیب 325 روپے، انگور 670 روپے، کجھور 500 تو کیلا 320 روپے فی درجن فروخت ہو رہا ہے۔ آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں پر عوام تو شکوہ کرتے ہیں ایسے میں دکاندار بھی پریشان ہیں۔ دکاندار کہتے ہیں خود مجبور ہیں مہنگے پھل ، سبزیاں اور دیگر سامان خرید کر سستا کیسے بیچ سکتے ہیں۔شہریوں نے حکومت سے بڑھتی مہنگائی کے سد باب کےلئے زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔