شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ شہبازشریف کیخلاف پیسے لے کرنوکریاں دینے کا کوئی چارج نہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ڈیلی میل شہبازشریف کیس میں کوئی جواب نہیں دے سکا ، ڈیلی میل کے مطابق شہبازشریف کیخلاف کوئی ثبوت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کیخلاف پیسے لے کرنوکریاں دینے کا کوئی چارج نہیں ، مشرف دورمیں بھی تحقیقات ہوئیں لیکن کچھ نہیں ملا ، شہبازشریف دورمیں پیسوں کےعوض تعیناتیاں نہیں ہوتی تھیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پنجاب میں پیسے لے کرتعیناتیاں کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے 18 فروری کو تمام ملزمان کو فرد جرم کیلئے طلب کر لیا ہے۔
عدالت نے شہباز شریف سمیت دیگر کی عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کی استدعا بھی مسترد کر دی۔
اسپیشل کورٹ سنٹرل لاہور میں شہباز شریف، حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزموں کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔
اسپیشل جج سنٹرل لاہوراعجاز حسن اعوان نے کیس کی سماعت کی۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔
جج اسپیشل کورٹ سنٹرل نے استفسارکیا کہ شریک ملزمان کہاں ہیں؟ جس پر وکلا نے بتایا کہ پولیس شریک ملزمان کو اندرنہیں آنے دے رہی۔
جج نے ریمارکس دیے کہ پولیس نے میرا راستہ بھی روک دیا تھا۔
لیگی رہنما عطا تارڑ نے بتایا کہ پولیس نے صحافیوں کو اندر آنے سے روک کر ماحول خراب کیا۔ وکلا نے کہا کہ پولیس کہہ رہی ہے کہ عدالت نے صحافیوں کا داخلہ بند کیا ہے۔
جج اعجاز حسن اعوان نے ریمارکس دیے کہ میں نے صحافیوں کا داخلہ بند نہیں کیا۔
عدالت نے شریک ملزمان کو اندر آنے کا حکم دیتے ہوئے ایف آئی اے کو ہدایت کی ملزمان کو چالان کی کاپیاں فراہم کردیں۔
پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ یہ کاپیاں ابھی چیک کر لیں بعد میں نہ کہیں کہ کچھ مسنگ ہے۔
وکلا لیگی رہنما نے کہا کہ اتنے سارے والیمز ہیں فوراً کیسے چیک کرسکتے ہیں۔