ملکی سیاست بند گلی میں آچکی

سپریم کورٹ ایک دوسرے کیخلاف فیصلے دینے لگی، ایسے حالات کبھی نہیں رہے، خالد مقبول صدیقی

اداروں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر دیا گیا ہے، تمام ادارے اپنی حدود سے نکل کر اپنی طاقت کے لیے کام کر رہے ہیں

سیاست کو کس نے اتنا ناکام کیا کہ آج ایمرجنسی اور مارشل لا کی بات ہو رہی ہے۔ ایم کیو ایم ایمرجنسی اور مارشل لا کے خلاف ہے

مردم شماری میں سیاست پاکستان کی سلامتی پر وار ہے۔ کراچی سمیت سندھ کو کم گنا گیا ، نتائج قبول نہیں، حیدرآباد میں میڈیا گفتگو

حیدرآباد (بیورورپورٹ)متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ ایک دوسرے کے خلاف فیصلہ دے رہی ہے، ایک فیصلے کے خلاف دوسرا فیصلہ پانچ منٹ میں سنا دیا۔ حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ایسے حالات پاکستان میں کبھی نہیں رہے، اداروں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر دیا ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تمام ادارے اپنی حدود سے نکل کر اپنی طاقت کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کو کس نے اتنا ناکام کیا ہے آج ایمرجنسی اور مارشل لا کی بات ہو رہی ہے۔ ایم کیو ایم ایمرجنسی اور مارشل لا کے خلاف ہے، ریاست اور عدالت نے اپنا کردار ادا کیا ہوتا تو یہ صورتحال نہیں ہوتی۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار نے استحکام نہیں آنے دیا، ملکی سیاست بند گلی میں آچکی ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہر ادارہ آ ئیں سے تجاویز کررہا ہے۔ آ ج ادروں کو ایک دوسرے کے سامنے کھڑا کردیا گیا ہے۔ ہم ملکی بقا کے لئے جدو جہد کر یں گے ہم مارشل لا کے خلاف ہیں۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مردم شماری میں سیاست پاکستان کی سلامتی پر وار ہے۔ مردم شماری میں کراچی سمیت سندھ کو کم گنا گیا ہے جس کے ثبوت موجود ہے۔ 2017 کی مردم شماری میں ڈنڈی ماری گئی اس مردم شماری کو کسی قیمت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی ایسے نتیجے کو قبول نہیں کریں گے جس میں صحیح گنتی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جمہوریت کے لیے بڑی لاشیں اٹھائی ہیں اور شہر کو رنگین کیا گیا ہے۔

َََ

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*