پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھنے سمیت بنیادی اشیا کی طلب اور رسد میں فرق کے باعث مہنگائی بڑھ رہی ہے، وزارت خزانہ
سیلاب کے اثرات کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوسکتا ہے البتہ مالی سال کے اختتام پر مہنگائی میں کمی کا امکان ہے، رپورٹ جاری
حکومت آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرنے کےلیے پ±رعزم ہے، کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ قابو کرکے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباو¿ کم کیا جارہا ہے
بجٹ خسارہ مزید بڑھ گیا، سمندر پارپاکستانیوں کی جانب سے ملک میں بھیجے جانے والے زرمبادلہ میں لگ بھگ گیارہ فیصہ کی کمی آئی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں مزید اضافے کا امکان ہے البتہ مالی سال کے اختتام پر مہنگائی میں کمی ممکن ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھنے سمیت بنیادی اشیا کی طلب اور رسد میں فرق کے باعث مہنگائی بڑھ رہی ہے۔یہ بات وزارت خزانہ نے اپنی ماہانہ رپورٹ میں کہی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیلاب کے اثرات کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوسکتا ہے البتہ مالی سال کے اختتام پر مہنگائی میں کمی کا امکان ہے، حکومت آئی ایم ایف پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لیے پ±رعزم ہے، کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ قابو کرکے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباو¿ کم کیا جارہا ہے۔رپورٹ کے مطابق جولائی سے فروری تک ترسیلات زرمیں 10 فیصد کمی ہوئی، مالی سال کے 8 ماہ میں برآمدات میں 9.7 اور درآمدات میں 21 فیصد کمی ہوئی، مالی سال کے 8 ماہ میں کرنٹ اکاو?نٹ خسارہ 68 فیصد کم ہوا اور غیرملکی سرمایہ کاری میں 40.4 فیصد کمی ہوئی ہے۔وزارت خزانہ کے مطابق 29 مارچ کو اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب 7 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز تھے اور 29 مارچ کو ڈالرکا ریٹ 283 روپے 92 پیسے تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 8 ماہ میں ایف بی آر ٹیکس وصولیوں میں 18.2 فیصد اضافہ ہوا جب کہ جولائی سے فروری تک بجٹ خسارہ میں 4 فیصد اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق حسابات جاریہ کے کھاتوں کے خسارے میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر 68 فیصد کی کمی جبکہ ایف بی آر کے محاصل میں سالانی بنیادوں پر 18.2 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں سمندر پار پاکستانیوں نے 18 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 10.9 فیصد کم ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں سمندر پار پاکستانیوں نے 20.2 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا تھا، اس مدت میں ملکی برآمدات کا حجم 18.6 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 9.7 فیصد کم ہے۔گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملکی برآمدات کا حجم 20.6 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا، اس کے برعکس درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 21 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی۔