جیل میں 3 ڈاکٹروں کی جانب سے مردہ قرار دیا گیا قیدی اچانک زندہ ہوگیا

ہسپانوی جیل کے حکام اس وقت حیران رہ گئے جب ایک قیدی جسے 3 الگ الگ ڈاکٹروں نے مردہ قرار دیا تھا پوسٹ مارٹم شروع ہونے سے چند گھنٹے جی اُٹھا۔

جیمنیز جو شمال مغربی اسپین میں آسٹوریاس سنٹرل پینٹینٹری کے زیادہ سے زیادہ سیکیورٹی ونگ میں ڈکیتی کے لیے سزا کاٹ رہا تھا وہ اپنے سیل میں ایک کرسی پر بے ہوش پایا گیا جس پر پولیس گارڈ نے جیل حکام کو اطلاع دی جنہوں نے ڈاکٹروں کو بلایا۔

کوئی اہم علامات محسوس نہ ہونے پر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا اور ایک گھنٹے بعد ایک فرانزک ڈاکٹر نے لاش کا معائنہ کیا، پہلی تشخیص سے اتفاق کیا اور تیسری موت کی رپورٹ جاری کی۔

اس دوران فارنزک ڈاکٹروں کو بیگ کے اندر سے آوازیں آنے لگیں کیوں خہ جیمنیز مرا نہیں تھا ڈاکٹر بیگ کو کھولنے کے لیے آگے بڑھا اور پایا کہ قیدی ابھی تک زندہ ہے۔

جمینیز کو بعد ازاں ایک ایمبولینس میں زیر نگرانی دوسرے اسپتال منتقل کر دیا گیا تاکہ اس کے پراسرار واقعے سے متعلق معلوم ہوسکے۔

اسپانوی جیل سروس کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ میں انسٹی ٹیوٹ آف لیگل میڈیسن میں کیا ہوا اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا لیکن تین ڈاکٹروں نے موت کے طبی نشانات دیکھے ہیں اس لیے ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ایسا کیوں ہوا۔

اسپتال کے حکام نے ہسپانوی میڈیا کو بتایا کہ غلط اموات کیٹلیپسی کا معاملہ ہو سکتا ہے جس میں جسم ایک ٹرانس یا دورے جیسی حالت میں داخل ہو جاتا ہے جس میں جسمانی سختی کے ساتھ ساتھ ہوش و حواس کی کمی ہوتی ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*