
پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسیز کو قانونی حیثیت دینے کے لیے راہ ہموار ہو گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے قائم مقام ڈپٹی گورنر ڈاکٹر عنایت حسین نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و ریونیو کو بتایا ہے کہ بینک نے اصولی طور پر ڈیجیٹل کرنسیوں کو قانونی حیثیت دینے پر اتفاق کر لیا ہے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہونے والے اس اجلاس میں ورچوئل ایسٹس بل، 2025 پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمیٹی چیئرمین کے اس سوال پر کہ کیا پاکستانی شہری اب ورچوئل ایسٹس خرید سکتے ہیں، اسٹیٹ بینک کے عہدیدار نے جواب دیا کہ ہاں، کیونکہ اسٹیٹ بینک اس حوالے سے ایک قانونی فریم ورک تیار کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیا ریگولیٹری فریم ورک قائم ہونے کے بعد اسٹیٹ بینک وہ پرانے احکامات واپس لے لے گا جو کرپٹو کرنسی کے استعمال پر پابندی عائد کرتے تھے۔
