اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کی موت میں نیا موڑ، تحقیقات قتل کے زاویے سے کرنے کی درخواست

کراچی (قومی اخبار) ڈیفنس فیز 6 میں واقع ایک فلیٹ سے ملنے والی ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش کے معاملے میں نیا موڑ سامنے آ گیا ہے۔ اب یہ کیس محض طبعی موت نہیں بلکہ ممکنہ قتل کے شبہے کے تحت زیرِ تفتیش لایا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم ڈیلیوری یونٹ (PMDU) کے ذریعے ایک خاتون ڈاکٹر سیدہ کائنات کی جانب سے انسپکٹر جنرل سندھ پولیس کو ایک تحریری درخواست موصول ہوئی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اداکارہ کی موت کی تحقیقات قتل کے تناظر میں کی جائیں۔

درخواست میں سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ڈاکٹر سیدہ کائنات کے مطابق حمیرا اصغر نے اپنی زندگی میں کئی بار بتایا تھا کہ ایک معروف ڈاکٹر کے والد نے مبینہ طور پر ان کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ مزید یہ کہ اداکارہ پر باثر افراد کے ساتھ غیر شرعی تعلقات قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا، جب کہ ان کے مالی وسائل کا بھی شدید استحصال کیا گیا۔

درخواست میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ حمیرا کو زبردستی منشیات اور الکوحل کے استعمال پر مجبور کیا گیا۔ فارم ہاؤسز پر منشیات، شراب نوشی اور اخلاقی انحطاط کے واقعات عام تھے، اور اداکارہ کو بھی ایسے ماحول میں گھسیٹا گیا، جہاں ان کی رضامندی کے بغیر کرسٹل میتھ (آئس) جیسی خطرناک نشہ آور اشیاء کا استعمال کروایا گیا۔

یہ الزامات اگر درست ثابت ہوئے تو یہ نہ صرف ایک افسوسناک سانحہ ہے بلکہ معاشرتی و اخلاقی زوال کی خوفناک جھلک بھی پیش کرتا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کیس کی تفتیش کو نئے زاویے سے دیکھتے ہوئے تمام متعلقہ افراد کو شاملِ تفتیش کیا جائے گا اور قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

مزید تفصیلات اور پیش رفت قومی اخبار ڈیجیٹل پر وقتاً فوقتاً شائع کی جائیں گی۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*