
کراچی کے بڑے بلڈرز دبئی اور دیگر ملکوں میں سرمایہ کاری اسلیے کررہے ہیں کہ یہاں جان و مال اور عزت محفوظ نہیں، حسن بخشی
آبادنے آرمی چیف سے اس مسئلے پر بات کی تھی،ا نہوں نے کورکمانڈر کو زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنے والے سسٹم کے خاتمے کا حکم دیا تھا
کراچی میں غیر قانونی عمارتیں بنانے والی بلڈر مافیا انسانی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔عمارتیں کسی بھی وقت ملبے کا ڈھیر بن سکتی ہیں
ایس بی سی اے میں بھی سسٹم کا راج ہے،سسٹم کے بغیر کوئی بھی فائل آگے نہیں بڑھتی بہت سی جگہ سسٹم ٹاپ لیڈر شپ چلارہی ہے ، انٹرویو
کراچی (رپورٹ: کامران شیخ) ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے چئیرمین محمد حسن بخشی نے کہا ہے کہ قبضہ مافیا اس قدر منظم اور سرگرم ہے کہ ان سے جان چھڑانا مشکل ہے, قبضہ مافیا کی سرپرستی سیاسی شخصیات اور بیورو کریسی کے لوگ بھی کررہے ہیں، اسی لیے جب آباد کے عہدیداروں سمیت دیگر تجارتی تنظیموں کی آرمی چیف حافظ سید عاصم منیر سے ملاقات ہوئی تو انھوں نے کور کمانڈر کراچی کو احکامات دئیے کہ کسی بھی زمین پر ناجائز قبضہ کرنے والے سسٹم کو ختم کیا جائے انھوں نے کہا کہ کراچی میں غیر قانونی عمارتیں بنانے والی بلڈر مافیا انسانی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں غیرقانونی تعمیرات میں انتہائی ناقص مٹیریل استعمال کیا جارہاہے جو ملبے کا ڈھیر بن سکتا ہے یہ موت کے سوداگر ہیں جو غیر قانونی تعمیرات کررہے ہیں ہمارے پاس ایمنولینس بھی نہیں ہونگی جو انسانی جانیں بچاسکیں, چئیرمین آباد محمد حسن بخشی نے یہ گفتگو قومی اخبار کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہی, انھوں نے کہا کہ کراچی سے نامور تعمیرات کرنے والے بلڈرز دبئی اور دیگر ملکوں میں سرمایہ کاری اسلیے کررہے ہیں کہ یہاں جان و مال اور عزت محفوظ نہیں ہے انھوں نے کہا کہ یہاں پلاٹ پر ویگو گاڑیوں میں لوگ آتے ہیں انکے ساتھ بورڈ آف ریونیو اور اینٹی انکروچمنٹ کا عملہ ملا ہوا ہوتا ہے وہ قبضہ مافیا کی سرپرستی کررہے ہیں, چئیرمین آباد نے کہا کہ ہمارے نان فائلر امریکہ, دبئی, سعودیہ میں جائیدادیں خرید سکتے ہیں لیکن پاکستان میں خریدیں تو متعدد مشکلات اور ٹیکسز ان پر لگائے جاتے ہیں, انھوں نے قومی اخبار کو بتایا کہ وزیر اعظم نے جو ٹاسک فورس بنائی ہے اسکا مقصد ہی یہی ہے کہ کراچی کے بلڈرز , صنعتکاروں کو اعتماد دیا جائے تاکہ سرمایہ کاری پاکستان میں کی جائے, چئیرمین آباد نے کہا کہ یہ انڈسٹری 10 ملین افراد کو روزگار دے رہی ہے جبکہ 74 الائٹڈ انڈسٹریز کو ہم سپورٹ کررہے ہیں ہم ایگری کلچرل کے بعد دوسرے سب سے زیادہ روزگار دینے والے شعبے سے وابستہ ہیں۔محمد حسن بخشی نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت تمام متعلقہ سرکاری محکمے جو ہماری صنعت سے جڑے ہیں وہاں سسٹم کا راج ہے, سسٹم کے بغیر کوئی بھی فائل آگے نہیں بڑھائی جاتی بہت سی جگہ پر سسٹم ٹاپ لیڈر شپ چلارہی ہے اور بیشتر جگہ انکا نام استعمال کیا جارہاہے, چئیرمین آباد نے کہا
کہ قبضہ مافیا اس قدر منظم اور سرگرم ہے کہ ان سے جان چھڑانا مشکل ہے, قبضہ مافیا کی سرپرستی سیاسی شخصیات اور بیورو کریسی کے لوگ بھی کررہے ہیں, انھوں نے حکومت وقت سے کہا کہ آباد کو اتھارٹی لائسنس دیا جائے کہ ہم اپنی ایک فورس بنائیں جس میں ریٹائر فوجی جوانوں کو شامل کیا جائے اور پھر ہم دیکھتے ہیں کہ کون ہمارے پلاٹس پر قبضہ کرتا ہے, گوٹھ آباد اسکیم سے متعلق محمد حسن بخشی کا کہنا تھا کہ یہ انکروچمنٹ کرنے کا ایک نیا طریقہ ہے سرکاری زمینوں پر قوانین کے مطابق آکشن ہونا چاھیے لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ قیام پاکستان کے بعد سے تاحال بورڈ آف ریونیو یا اداروں نے کوئی آکشن نہیں کیا اور کمال ہے کہ کوئی ان سے پوچھنے والا بھی نہیں ہے