2 لاکھ سولر پینلز کا منصوبہ پیپلز پارٹی کی حکومت کا نہیں، ورلڈ بینک کا فنڈڈ پروجیکٹ تھا

2 لاکھ سولر پینلز کا منصوبہ پیپلز پارٹی کی حکومت کا نہیں، ورلڈ بینک کا فنڈڈ پروجیکٹ تھا

*ورلڈ بینک کے سولر پینل منصوبے میں اربوں کی بے ضابطگیاں بے نقاب*

*ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ نے سندھ حکومت کے دعوے کی حقیقت کھول دی*

*اربوں روپے کی لوٹ مار اور مالی بے قاعدگیوں کی نشاندہی، شفاف تحقیقات کا مطالبہ*

کراچی (خصوصی رپورٹ) ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ میں تقسیم کیے جانے والے 2 لاکھ سولر پینلز پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کا منصوبہ نہیں تھا بلکہ یہ ورلڈ بینک کے تعاون سے شروع کیا گیا پروجیکٹ تھا۔ رپورٹ کے مطابق اس منصوبے میں اربوں روپے کی سنگین بے قاعدگیاں اور بڑے پیمانے پر مالی بدعنوانیوں کے شواہد سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے اس پروجیکٹ کو اپنے کریڈٹ میں ڈالنے کی کوشش کی، تاہم رپورٹ نے یہ بات واضح کردی کہ منصوبے کی مکمل فنڈنگ اور تکنیکی معاونت ورلڈ بینک کی جانب سے فراہم کی گئی تھی۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ شفافیت کے دعووں کے باوجود فنڈز کے استعمال میں سنگین تضادات پائے گئے ہیں جن سے قومی خزانے اور عالمی ادارے دونوں کو نقصان پہنچا۔
زرائع کا کہنا ہے کہ یہ اسکینڈل نہ صرف صوبائی سطح پر شفافیت کے سوالات کھڑا کرتا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ساکھ پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس پروجیکٹ کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داران کو بے نقاب کیا جائے تاکہ مستقبل میں اس نوعیت کی بدعنوانیوں کی روک تھام ہوسکے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*