کراچی پولیس کو تمام تر وسائل فراہم کرنے کا فیصلہ

وزیراعظم کی زیرصدارت سینٹرل اپیکس کمیٹی کا اجلاس: پولیس، سی ٹی ڈی کے تمام منصوبوں کی رکاوٹیں دور کرنے کا فیصلہ

کراچی سمیت تمام شہروں میں پولیس دفاتر سمیت اہم سرکاری دفاتر اور حساس تنصیبات کی نگرانی کےلئے موثر نظام بنایا جائیگا

،وفاق، صوبوں کو امن و امان میں بھرپور مدد فراہم کرے گا،آئی جی سندھ نے کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملے سے آگاہ کیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سینٹرل ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں پولیس، سی ٹی ڈی کے تمام منصوبوں کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، ذرائع کے مطابق کراچی اور پشاور میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی روشنی میں کراچی سمیت تمام بڑے شہروں میں پولیس دفاتر سمیت اہم سرکاری دفاتر اور حساس تنصیبات کی نگرانی کےلئے موثر نظام بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اسپیشل سیکورٹی پلان تیار کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔۔اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق سیکیورٹی سے متعلق تمام منصوبوں کی تکمیل کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔کراچی پولیس اور سیکیورٹی کیلئے ماضی میں منظور فنڈز کی عدم دستیابی کے معاملے پر بھی غور ہوا ۔اور کراچی پولیس کو تمام تر وسائل فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ،ایپکس کمیٹی نے کہا کہ وفاق، صوبوں کو امن و امان کی ذمہ داریوں کی بجا آوری میں بھرپور مدد فراہم کرے گا۔کمیٹی کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی اور عوام کے جان و مال کا تحفظ بنیادی آئینی فریضہ ہے۔کمیٹی نے مزید کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ قومی جذبے، خلوص نیت، توجہ، بہترین صلاحیت سے انجام دینا ہو گا۔اجلاس میں دہشتگردی کے واقعات، سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا کے کردار پر غور کیا گیا۔شرکائ کی طرف سے اس بات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا آپریشن کے دوران معلومات بھی میڈیا پر نشر ہو جاتی ہیں، نشر کردہ معلومات سے دہشتگرد اور ان کے سہولت کار فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔شرکانے کہا کہ نشر معلومات سے سیکیورٹی آپریشن پر اثرات بھی مرتب ہوسکتے ہیں، آپریشن کرنے والے افسران، جوانوں کی زندگیاں خطرات سے دوچار ہو جاتی ہیں۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میڈیا ہاو¿سز، متعلقہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مناسب طریقہ کار بنایا جائے۔ہنگامی صورتحال میں میڈیا تک حقائق کیلئے فوکل پرسن کو ذمہ داری تفویض دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دیگر ممالک میں رائج سائبر اسپیس سے رہنمائی لینے کی تجویز بھی زیر غور ا?ئی، دیگرممالک میں دہشتگردی سے متعلق ’ایس او پیز‘، ضابطوں سے رہنمائی لینے کی تجویز پر غور کیا گیا۔ایپکس کمیٹی نے کہا کہ مشاورت ہو تاکہ ہنگامی صورتحال میں افواہوں، گمراہ کن اطلاعات کا تدارک کیا جاسکے۔کمیٹی نے نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد اور گزشتہ اجلاس کے فیصلوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔پشاور پولیس لائنز مسجد، کراچی پولیس چیف آفس میں دہشتگردی کے واقعات کا جائزہ لیا گیاپشاور اور کراچی دہشتگردی کے واقعات کے بعد کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔حساس اداروں کی سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال، دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی۔آئی جی سندھ نے کراچی پولیس چیف کے دفتر پر حملے اور اب تک کے حقائق سے آگاہ کیا۔دہشتگردی کے خلاف بہادری کا مظاہرہ کرنے پر افواج پاکستان، رینجرز، ایف سی، سی ٹی ڈی، پولیس سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سلام پیش کیا گیا۔ایپکس کمیٹی اجلاس میں شہید افسران اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*