کارساز حادثہ، جاں بحق باپ بیٹی کون تھے؟

نماز جنازہ میمن مسجد گلزار ہجری میں ادا کردی گئی


کراچی کے علاقے کارساز میں اسٹیڈیم کے قریب خاتون کار سوار کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے باپ اور بیٹی کی نماز جنازہ میمن مسجد گلزار ہجری میں ادا کردی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نماز جنازہ میں عزیز و اقارب، علاقہ مکین سمیت سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔

متوفی عمران اسکیم 33 گلزار ہجری میں ایک بیڈ لاؤنج فلیٹ میں رہتا تھا اور گزر بسر کے لئے سائیکل رکشے پر پاپڑ دکانوں پر فروخت کرتا تھا۔

عمران کی 2 بیٹیاں اور 1 بیٹا ہے، جاں بحق آمنہ نجی کمپنی میں ملازم تھی، وہ گھر میں سب سے چھوٹی اور باپ کی لاڈلی تھی، باپ نے پاپڑ بیچ بیچ کر بیٹی کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا اور اسے ایم بی اے کرایا۔

بیٹی جب محنتی باپ کا ہاتھ بٹانے کے قابل ہوئی تو حادثے میں باپ اور بیٹی دونوں ہی کی جان چلی گئی۔

مقتولین کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر درج ہوگئی ہے، انہیں انصاف چاہیے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز ایک خاتون ڈرائیور نے مبینہ طور پر نشے کی حالت میں تیز رفتار لینڈ کروزر سے موٹرسائیکل سوار باپ بیٹی کو کچل دیا تھا اور فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے ایک کار کو بھی بری طرح ٹکر ماردی تھی۔

جس کے نتیجے میں خود خاتون کی گاڑی بھی پلٹ گئی، اسی اثنا میں وہاں موجود لوگوں نے اس کی فرار ہونے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے گھیرے میں لے لیا۔

حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جبکہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے تھے، عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ جیپ چلانے والی خاتون اپنے حواس میں نہیں تھی۔

بعدازاں پولیس اور رینجرز نے خاتون کو حراست میں لے لیا اور اسے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

One comment on “کارساز حادثہ، جاں بحق باپ بیٹی کون تھے؟

  1. اللہ پاک مرحومین کی مغفرت فرمائے اور اس مجرم کو کیفر کردار تک پہنچانے میں قانون کی مدد فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو انصاف فراہم کیا جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*