پی آئی اے ایئرہوسٹس ’ایک لاکھ 40 ہزار سعودی ریال‘ سمگل کرنے کے الزام میں گرفتار: ’جرابوں اور زیر جامہ میں پیسے چھپا رکھے تھے‘

پاکستان کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے کرنسی سمگلنگ کے الزام میں گرفتار ہونے والی پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس کو سنیچر کے روز مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جس کے بعد انھیں جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔

کسٹم حکام نے بی بی سی کو بتایا کہ جمعے کے روز پیش آنے والے اس واقعے کے بعد ایئر ہوسٹس کو فوری طور پر گرفتار کر کے ایف آئی آر درج کی گئی۔

جمعے کے روز لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کسٹم نے کارروائی کرتے ہوئے پی آئی اے کی ایئر ہوسٹس کو غیر ملکی کرنسی سمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

اس واقعے کی درج ایف آئی آر کے مطابق قومی ایئر لائن کی ایئر ہوسٹس سے ایک لاکھ 40 ہزار سعودی ریال برآمد ہوئے جو انھوں نے اپنے کپڑوں میں چھپا رکھے تھے۔

پی آئی اے ترجمان کے مطابق اگر ایئرہوسٹس پر جرم ثابت ہو گیا تو انھیں فوری نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا۔

کسٹم حکام کو ایئر ہوسٹس پر کیسے شک ہوا؟

سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پی آئی اے کے یونیفارم میں ملبوس ایک خاتون کی تلاشی کے دوران ان کی جرابوں سے کرنسی بر آمد ہوتی ہے، جس کے بعد کسٹم حکام انھیں اپنے جوتے اتارنے کا بھی کہتے ہیں۔

اس واقعے کی درج ایف آئی آر کے مطابق خاتون نے اپنی جرابوں اور زیر جامہ میں پیسے چھپائے ہوئے تھے۔

کلکیٹر کسٹمز علی عباس گردیزی نے بی بی سی کو بتایا کہ کسٹم حکام کو معلومات ملی تھیں کہ غیر ملکی کرنسی کو سمگل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

’ہمیں بتایا گیا کہ اس فلائٹ پر کوئی جانے والا ہے اور اس میں ایئر لائن کا عملہ بھی شامل ہو سکتا ہے، جس کے بعد کسٹم حکام نے چیزوں کا تفصیلی جائزہ لینا شروع کیا اور پی آئی اے کی ایئرپوسٹس سے غیر ملکی کرنسی برآمد ہوئی۔‘

انھوں نے بتایا کہ اگر خاتون قصوروار ثابت ہو جاتی ہیں تو عدالت کی جانب سے انھیں قید اور جرمانے کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

سوشل میڈیا پر اس واقعے کی گردش کرتی ویڈیو کے بارے میں علی عباس گردیزی نے کہا کہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکا کہ یہ ویڈیو کس نے بنائی اور اسے عام کیا تاہم اس بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*