موبائل جان کا دشمن 4 طالبعلم نشاین گئے


رپورٹ عارف اقبال

کراچی کے تمام اضلاع خصوصا کورنگی اور سینٹرل گزشتہ کئی مہینوں سے اکثریت غیر مقامی اسٹریٹ کرمنلز اور ڈکیتوں کے ہاتھوں مقامی شہریوں کے لئے مقتل گاہ بنا ہوا ہے جبکہ پولیس کوششوں کے باوجود اس عفریت کو قابو کرنے میں اب تک ناکام ہے ملزمان نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت کرنے پر انجینئرنگ کے طالب علم ‘ قانون کے طالبعلم اور اب بی بی اے کے طالب علم اور مذہبی جماعت کے کارکن سمیت کئی شہریوں کو قتل اور زخمی کردیا ہے ایسا ہی ایک واقعہ سر سید ٹاﺅن تھانے کی حدود نارتھ کراچی سیکٹر 8 میں ڈاکوﺅں نے ڈکیتی مزاحمت کے دوران فائرنگ کرکے نوجوان کو شدید زخمی کردیا اچانک فائرنگ کی آواز سن کر گھروں اور اردگرد موجود افراد بھاگتے ہوئے جائے وقوعہ پر پہنچے نوجوان کو خون میں لت پت زمین پر پڑے ہوئے دیکھ کر لوگوں نے ایمبولینس کے لیے ریسکیو ادارے اور پولیس کو اطلاع دی اطلاع ملنے پر پولیس اور ایمبولینس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور زخمی نوجوان کو طبی امداد کے لیئے عباسی اسپتال بعد ازاں اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال منتقل کیا جہاں مضروب دوران علاج زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے

دم توڑ گیا ایس ایچ او سرسید ٹاﺅن شاہد تاج کا کہنا تھا کہ اسپتال میں مقتول کی شناخت 28 سالہ جہانگیر سہیل ولد محمد سہیل کے نام سے ہوئی مقتول نوجوان نارتھ کراچی سیکٹر 8 مکان نمبر R 179 کا رہائشی اور نجی اقرا ءیونیورسٹی بی بی اے ڈیپارٹمنٹ میں چھٹے سمسٹر کا طالب علم تھا ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ ابتدائی طور پر پتہ چلا کہ مقتول پارٹ ٹائم شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں فوٹو گرافی کرتا تھا اور واقعہ والی رات مقتول کسی تقریب سے گھر واپس آرہا تھا کہ عقب سے آنے والی موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم ڈکیت نے جہانگیرکو اسکے گھر کے قریب روکا اور مقتول سے بیگ چھیننے لگے جس میں قیمتی کیمرہ اور دیگر سامان موجود تھا جس پر مقتول جہانگیر نے مزاحمت کی اور زمین سے پتھر اٹھا کر ڈاکوﺅں کو مارا اس پر ڈاکوﺅں نے اندھا دھند فائرنگ کی اور پکڑے جانے کے خوف سے موقع واردات سے فرار ہوگئے فائرنگ کے دوران نوجوان کو دو گولیاں لگیں جس کے نتیجے میں نوجوان شدید زخمی ہوا اور اسپتال میں دوران علاج جاںبحق ہوگیا پولیس نے تفتیش کے دوران جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم اور 30 بور پستول کے 3خول اور بغیر چلی 8 گولیاں بھی قبضے میں لیں پولیس کے مطابق مقتول نوجوان کا بھائی ارحم نے بیان میں کہا کہ مقتول جہانگیر سہیل نے چند روز قبل ہی نیا کیمرہ لیا تھا جس سے اس نے فوٹوگرافی کا کام شروع کیا تھا اور تقریب سے واپسی پر ڈاکو اس کے پیچھے لگ گئے اور گھر کے دروازے پر ہی کیمرہ چھیننے لگے جس پر جہانگیر نے مزاحمت کی سرسید پولیس نے مقتول جہانگیر کے قتل کا مقدمہ بھائی ارحم کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرکے کارروائی کا آغاز کردیا ہے دوران تفتیش مقتول جہانگیر کے ساتھ کام کرنے والے دوستوں نے بتایا کہ مقتول ساری ساری رات ان کے ساتھ پروگرام میں بنائی جانے والی تصاویر اور ویڈیوز کی ایڈیٹنگ کیا کرتا تھا اور وہ ان کے ساتھ ہی پروگرام بھی کور کرنے جاتا تھا لیکن واقع والے روز مقتول کا کوئی اپنا ذاتی ایونٹ تھا جسے وہ اکیلے ہی کور کرنے گیا تھا مقتول نوجوان کے پاس بیگ میں قیمتی کیمرہ ، لینسز‘ لائٹ ‘ اسٹینڈ اور دیگر قیمتی سامان موجود ہوا کرتا تھا جبکہ علاقہ مکینوں کے مطابق ملزمان نے مقتول سے بیگ چھیننے کی کوشش کی جس پر اس نے مزاحمت کرتے ہوئے جائے وقوعہ سے بھاگنے کی کوشش کی ملزمان نے تعاقب کیا اور پیچھے سے گولی چلائی جس کے نتیجے میں نوجوان زخمی بعد ازاں جاںبحق ہوگیا ایس ایچ او سرسید کا کہنا تھا کہ مقتول کا قیمتی سامان سے بھرا بیگ بھی جائے وقوعہ سے ملا اور ابتدائی طور پر ڈکیتی کے شواہد نہیں ملے اور نا ہی اب تک کوئی ایسی بات سامنے آئی کہ واضع ہوسکے کہ مقتول کی کسی سے دشمنی چل رہی تھی جبکہ مدعی مقدمہ کی جانب سے مقدمہ کے اندراج کے دوران لوٹ مار کا ذکر بھی کیا گیا ہے تاہم پولیس تفتیش کررہی ہے ادھر کورنگی میں منگل کی رات بلال کالونی تھانے کی حدود کورنگی انڈسٹریل ایریا ڈینم کمپنی کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے مذہبی جماعت کا کارکن جاںبحق ہوگیا اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر قانونی کارروائی کے لئے مقتول کی نعش جناح اسپتال منتقل کی گئی ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ اسپتال میں مقتول کی شناخت 28 سالہ شاہد قادری کے نام سے کی گئی مقتول کو کندھے کے قریب گولی لگی تھی ایس ایچ او عوامی کالونی فراست علی کے مطابق مقتول مذہبی جماعت کا کارکن تھا اور واردات کے دوران مقتول سے کسی قسم کی لوٹ مار نہیں کی گئی تاہم فوری طور پر فائرنگ کی وجہ اور ملزمان کا تعین نہیں ہوسکا اور ابتدائی طور پر واقعہ ذاتی رنجش یا دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے مقتول شاہد کورنگی کے علاقے عوامی کالونی کا رہائشی بتایا جاتا ہے

جبکہ دوسری جانب اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ واقعہ لوٹ مار کے دوران پیش آیا تاہم پولیس تفتیش کررہی ہے کچھ روز قبل ضلع کورنگی میں ہی ڈکیتی کا ایک واقعہ عوامی کالونی تھانے کی حدود کورنگی نمبر 5 کے ایریا مارکیٹ میں پیش آیا جس میں ڈاکوﺅں نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت کرنے پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 22 سالہ اظہر جاں بحق ہوگیا جبکہ واردات کے دوران مقتول کے والد 50 سالہ مسعود اور پڑوسی اسامہ زخمی ہو گیا جبکہ واردات کے بعد فرار ہونے والے ایک ڈکیت کو موقع پر موجود عوام نے تعاقب کے بعد پکڑ کر تشدد کا نشانہ بناکر ہلاک کردیا ایس ایچ او عوامی کالونی جمال لغاری کے مطابق عوام کے تشدد سے ہلاک ہونے والے ڈاکو کے قبضے سے اسلحہ اور موٹر سائیکل برآمد ہوئی جبکہ ملزم کا دوسرا ساتھی موقع سے فرار ہوگیا جس کی تلاش جاری ہے قانونی کارروائی کے لئے ہلاک ڈاکو کی نعش بھی جناح اسپتال پہنچائی گئی ڈکیتی مزاحمت پر اظہر کے جاںبحق ہونے کی اطلاع پر علاقے میں کہرام مچ گیا اور اہلخانہ شدت غم سے نڈھال ہوگئے ایس ایس پی کورنگی ساجد امیر سدوزئی کے مطابق کورنگی نمبر پانچ میں مسلح ملزمان نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت کرنے پر فائرنگ کرکے 26سالہ اظہر مسعود ولد مسعود اختر قتل کردیا فائرنگ کی زد میں آکر سامنے والے گھر کے باہر موجود اسامہ بھی زخمی ہوا ملزمان نے مزاحمت کے دوران مقتول کے والد ایڈوکیٹ مقصود کے ہاتھ پر دانتوں سے کاٹا جس سے وہ بھی زخمی ہوگئے واردات کے بعد ملزمان جائے وقوعہ سے فرار ہونے لگے تو موقع پر موجود افراد نے ملزمان کا تعاقب کیا اور ملزم کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث ملزم زخمی بعد ازاں دوران علاج ہلاک ہوگیا ایس ایس پی کے مطابق واقعہ میں جاں بحق نوجوان قانون کا طالب علم تھا جبکہ مقتول کے والد مسعود بھی وکیل ہیں اور والد کے مطابق مقتول اظہر بھی زندگی میں ایک کامیاب وکیل بن کر شہریوں کی خدمت کا جذبہ رکھتا تھا بیٹے کے قتل کی روداد سناتے ہوئے مقتول کے والد آبدیدہ ہوگئے ایس ایس پی کے مطابق ساجد امیر سدوزئی کے مطابق واقعہ میں لوکل ہتھیار استعمال ہوا ہے اور مقتول کو گولی کمر پر لگی جو پیٹ سے آر پار ہوگئی اور موت کی وجہ بنی جبکہ قریب بیٹھے اسامہ کو پیر میں گولی لگی جس کی وجہ سے وہ زخمی ہوا اس واقعہ میں مقتول کے والد بھی زخمی ہوِئے جبکہ اس دوران عوام کے تشدد سے جاںبحق ملزم کی بھی شناخت کرلی گئی ملزم کی شناخت عمر خان کے نام سے ہوئی ملزم عادی جرائم پیشہ تھا کرمنل ریکارڈ کے مطابق ملزم لانڈھی کا رہائشی اور ملزم کے خلاف غیر قانونی اسلحہ برآمدگی کا مقدمہ درج ہے اور چند روز قبل ضمانت پر رہا ہوکر آیا تھا اور دوبارہ وارداتیں شروع کردی تھیں تاہم کورنگی کے ایریا میں مزاحمت پر ڈاکوﺅں کی فائرنگ سے جاںبحق نوجوان اور ایل ایل بی کا طالب علم اظہر مسعود کی نماز جنازہ محمدی گراﺅنڈ کھڈی اسٹاپ کے ایریا میں امیر جماعت اسلامی کراچی نعیم الرحمان کی امامت میں ادا کی گئی جس میں گورنرسندھ کامران ٹیسوری مہاجر قومی موومنٹ کے چیئر مین آفاق احمد اور دیگر مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں مقتول کے لواحقین اور عزیز واقارب کے علاوہ اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی اس موقع پر حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ سندھ حکومت اور پولیس اہل کراچی کو مسلح ڈاکوﺅں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے اور کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کا بیان کہ شہری ڈکیتی کے دوران مزاحمت نہ کریں نہ صرف پولیس کی نااہلی وناکامی ہے بلکہ ڈاکوﺅں کی حوصلہ افزائی بھی ہے پولیس کی سرپرستی میں جرائم پیشہ عناصر دن دیہاڑے وارداتوں میں لگے ہوئے ہیں جبکہ عزیز بھٹی پولیس نے اسٹریٹ کرمنلز اور ڈکیتوں کی موجودگی کی اطلاع پر گلشن اقبال اردو یونیورسٹی کے قریب چھاپہ مارا جس پر ملزمان نے پولیس کو دیکھتے ہی ان پر فائرنگ شروع کردی جس پر پولیس نے دفاع کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی ایس ایس پی عبدالرحیم شیرازی کے مطابق پولیس نے خفیہ اطلاع پر کہ گلشن اقبال اردو یونیورسٹی کے قریب این ای ڈی یونیورسٹی کے طالبعلم کے قتل میں ملوث ملزم جمعہ خان اپنے ایک ساتھی کے ساتھ موجود ہے جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتی ہوئی ملزم جمعہ خان کی گرفتاری کے لیِے چھاپہ مارا تو ملزمان نے پولیس کو دیکھتے ہی سیدھی فائرنگ شروع کردی جس پر پولیس نے بھی جوابی فائرنگ کی جس میں ایک ملزم جمعہ خان مارا گیا جبکہ ملزم کا دوسرا ساتھی موقع سے فرار ہوگیا ایس ایس پی عبدالرحیم شیرازی نے دعویٰ کیا کہ فائرنگ کے دوران مارا جانے والا ملزم جمعہ خان دو بدو فائرنگ کے دوران اپنے ہی ساتھی کی گولی کا نشانہ بنا جبکہ جمعہ خان کا دوسرا ساتھی موقع سے فرار ہوگیا پولیس نے ہلاک ملزم کے قبضے سے ایک 30 بور پستول برآمد کیا پولیس کے مطابق ہلاک ملزم کے خلاف مبینہ ٹاﺅن تھانے میں مقدمہ درج تھا پولیس نے بتایا کہ ہلاک ملزم جمعہ خان این ای ڈی کا مقتول طالبعلم بلال کے قتل میں ملوث تھا جبکہ ہلاک ملزم کے ساتھی نظام الدین کو پولیس نے واقعہ کے اگلے روز جمالی گوٹھ افغان بستی سے زخمی حالت میں گرفتار کرلیا تھا۔
v

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*