
کراچی (خصوصی رپورٹ) کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) نے بڑی کارروائی کا آغاز کردیا ہے اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) سے 300 سے زائد غیر قانونی تعمیرات کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب نے اس سلسلے میں دو سابق ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے، اسحاق کھوڑو اور عبدالرشید سولنگی کے خلاف تحقیقات کو تیز کرتے ہوئے ان پر لگائے گئے الزامات کی چھان بین شروع کردی ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے دورِ ملازمت میں قواعد و ضوابط کے برخلاف غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دی جس کے نتیجے میں شہر کی منصوبہ بندی اور ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا۔
تحقیقات کے سلسلے میں نیب نے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کو بھی 30 ستمبر کو ریکارڈ سمیت طلب کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد تحقیقات کا دائرہ مزید بڑھایا جاسکتا ہے اور دیگر متعلقہ افسران کو بھی شاملِ تفتیش کیا جائے گا۔
غیر قانونی تعمیرات نہ صرف شہر کے حسن کو متاثر کر رہی ہیں بلکہ ٹریفک، نکاسی آب اور بنیادی ڈھانچے کے مسائل کو بھی بڑھا رہی ہیں۔ اگر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو کراچی مستقبل میں مزید سنگین شہری بحرانوں کا شکار ہوسکتا ہے۔
