
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے حکام نے تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی صحت سے متعلق تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے مختلف اوقات میں، کندھے میں درد، کان اور دانت میں انفیکشن سمیت ’ورٹیگو‘ یعنی ’چکر آنے‘ کی شکایت کی جس کا بروقت علاج کیا گیا۔
جیل حکام کی اس رپورٹ پر سوشل میڈیا میں مختلف تبصرے ہو رہے ہیں۔ بعض افراد کا کہنا ہے کہ عمران خان کی صحت مستقل گر رہی ہے جبکہ بعض کے نزدیک یہ معمولی شکایات ہیں۔
اڈیالہ جیل کے حکام نے عمران خان کی صحت کے بارے میں تفصیلی رپورٹ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں جمع کروائی تھی جس میں اگست 2023 میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد سے اُن کے طبی معائنوں، میڈیکل ٹیسٹ اور اُنھیں ذاتی معالج فراہم کرنے کی تفصیلات دی گئیں۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اوراُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانے کرپشن، 190 ملین پاؤنڈ سمیت مختلف مقدمات کا سامنا ہے۔
تحریک انصاف کے دیگر رہنما اور عمران خان کے اہلخانہ اکثر جیل میں اُن کی خراب صحت اور ناقص سہولیات کی شکایت کرتے ہیں۔ اسی سلسلے میں عمران خان کے بہن علیمہ خان نے عدالت سے رجوع کیا تھا جس کے بعد عدالت کے احکامات پراڈیالہ جیل کے حکام نے رپورٹ جمع کروائی۔
عمران خان کی طبی رپورٹ میں کیا تفصیلات فراہم کی گئی ہیں اور اُن کی طبی شکایات کس نوعیت کی اور ان کی ممکنہ وجوہات کیا ہو سکتی ہیں۔
کان کی تکلیف، قوتِ سماعت میں کمی اور ’چکر‘
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 72 سالہ عمران احمد خان نیازی کی صحت کے معائنے اور دیگر طبی شکایت کے لیے ڈاکٹرز کی ٹیم جیل جاتی رہی ہے۔
26 ستمبر 2023 سے مارچ 2025 کے دوران جیل کے ڈاکٹر کے علاوہ متعدد مرتبہ آرتھوپیڈکس، ای این ٹی سپشلسٹ اور ماہر امراض چشم نے اُن کا معائنہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دورانِ حراست عمران خان کو کئی مرتبہ کان میں تکلیف ہوئی ہے اور بعض اوقات انھوں نے قوتِ سماعت میں کمی کی شکایت بھی کی۔
عدالت میں جمع کروائی گئی تفصیلات میں اڈیالہ جیل کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ 18مئی 2024 کو بے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی سے وابستہ ماہر ناک، کان نے جب عمران خان کا معائنہ کیا تو سابق وزیر اعظم نے کان میں ’ٹائنائٹس‘ (tinnitus) یعنی گونج یا سیٹیاں بجنے کی آوازیں آنے کی شکایت کی ہے۔
ڈاکٹر نے کان کی مکمل صفائی کی تجویز دی جس پر جیل حکام نے مکمل عمل درآمد کیا۔
23 مئی 2024 کو بے نظیر بھٹو ہسپتال کے شعبہ ناک، کان اور گلہ کے سربراہ نے عمران خان کا معائنہ کیا۔ انھوں نے بتایا کہ عمران خان کو بائیں کان میں ’ٹائنائٹس‘ یعنی دوہری گونج سنائی دے رہی ۔ اس کے بعد ایک ٹیسٹ کیا گیا اور یہ پتہ چلا کہ عمران خان کی قوتِ سماعت یعنی سننے کی صلاحیت کم ہو رہی ہے۔
عدالت نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ قوتِ سماعت میں کمی کی وجہ کان کے اندرونی حصے میں اعصابی نظام کا کمزور ہونا ہے۔ اس دوران ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق انھیں طبی سہولیات دی گئی۔
جنوری 2024 میں ایک اور کنسلٹنٹ نے عمران خان کا معائنہ کیا۔ انھوں نے یہ تشخیص کی کہ عمران خان کے کان کے اندرونی حصے کی ’ممبرین‘ (جھلی) ’ہائپر ایکواک‘ ہے اور ’ٹائنائٹس سے ورٹیگو ہو رہا ہے۔‘
اپریل 2024 میں شوکت خانم میموریل ہسپتال کے ڈاکٹر عاصم یونس نے عمران خان کا معائنہ کیا اور ضروری ٹیسٹ کروائے جس میں عمران خان کا کولیسٹرول کچھ زیادہ آیا۔ جیل میں دوران قید کئی مرتبہ شوکت خانم میموریل ہسپتال سے وابستہ ڈاکٹر فیصل سلطان کی موجودگی میں عمران خان کی صحت کا معائنہ کیا گیا اور تشخیص کے لیے لیب ٹیسٹ کروائے گئے۔
عمران خان کی کان میں تکلیف کے علاج کے لیے پمز ہسپتال اسلام آباد کے ای این ٹی شعبے کے سربراہ ڈاکٹر الطاف حسین کی قیادت میں میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا جس میں فزیشن اور ماہر ڈینٹسٹ بھی شامل تھے۔ میڈیکل بورڈ نے تمام ضروری ٹیسٹ جیسے بلڈ سی پی، لیپیڈ پروفائل، لیور فنکشن، کڈنی فنکشن ٹیسٹ کروائے اور تمام ٹیسٹوں کی رپورٹ نارمل تھیں۔ میڈیکل بورڈ کے مطابق کان میں گونج شکایت بدستور موجود تھی۔
متعد بار ماہر ڈاکٹرز کی ٹیم کے معائنے اور ضروری ٹیسٹ کی رپورٹس کے مطابق عمران خان صحت مند ہیں اور انھیں معمولی نوعیت کی شکایات ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق عمران خان کی قوتِ سماعت میں کمی اور کان کے اندرونی فنکشن میں خرابی کی وجہ سے اُنھیں ورٹیگو ہو جاتا ہے جو کچھ سکینڈ تک جاری رہا۔ ورٹیگو ایک ایسے علامت ہے جس میں مختلف وجوہات کے سبب چکر آتے ہیں۔
عمران خان کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق کان کے اندر اعصابی نظام میں کمزوری کی وجہ سے انھیں چکر یعنی ورٹیگو کی کیفیت کا سامنا کرنا پڑا۔
مارچ 2025 میں میڈیکل بورڈ نے عمران خان کا معائنہ کیا اور اس دوران بھی کان کی شکایت موجود تھی۔ اُن کے تمام ضروری میڈیکل ٹیسٹ کیے گئے جن کی رپورٹس نارمل ہیں۔
