سابق وزیراعظم عمران خان کی کال پر ملک کے مختلف شہروں میں تحریک انصاف کے کارکنان بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکلے اور عمران خان سے اظہارِ یکجہتی کیا۔
اس موقع پر کئی اداکار بھی پاکستان کے مختلف شہروں میں ہونے والے احتجاج میں شریک ہوئے جن میں اداکار ہارون شاہد، گلوکارہ قرۃ العین بلوچ اور اداکارہ سائرہ شہروز شامل ہیں۔گلوکارہ قرۃ العین بلوچ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی اپنے سیاسی خیالات کا اظہار نہیں کیا لیکن اب وہ بتارہی ہیں کہ وہ عمران خان کو سپورٹ کررہی ہیں
عمران خان کی حمایت میں ملک گیر ریلیوں پر اداکاروں کا ردعمل
سابق وزیراعظم عمران خان کی کال پر ملک کے مختلف شہروں میں تحریک انصاف کے کارکنان بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکلے اور عمران خان سے اظہارِ یکجہتی کیا۔
اس موقع پر کئی اداکار بھی پاکستان کے مختلف شہروں میں ہونے والے احتجاج میں شریک ہوئے جن میں اداکار ہارون شاہد، گلوکارہ قرۃ العین بلوچ اور اداکارہ سائرہ شہروز شامل ہیں۔
گلوکارہ قرۃ العین بلوچ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی اپنے سیاسی خیالات کا اظہار نہیں کیا لیکن اب وہ بتارہی ہیں کہ وہ عمران خان کو سپورٹ کررہی ہیں۔D
کچھ دیگر اداکاروں کا ردعمل دیکھیں:
انہوں نے مزید کہا کہ ‘مجھے اگلے انتخابات کا بے صبری سے انتظار ہے’۔
زارہ نور عباس:
اداکارہ زارہ نور عباس نے انسٹاگرام اسٹوری پر پی ٹی آئی کی پوسٹ شیئر کی اور محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرا لاہور ہے جب کہ دوسری اسٹوری میں اداکارہ نے پاکستان اور عمران خان زندہ باد لکھا۔
صنم سعید:
اداکارہ صنم سعید نے عمران خان کی ٹوئٹ کو شیئر کیا جس میں لوگوں کا جمِ غفیر سڑکوں پر تھا۔
اداکارہ نے لکھا کہ ‘یہ لوگوں کی طاقت ہے، پاکستان زندہ باد’۔گلوکار عاصم اظہر نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کو مخاطب کیا اور کہا کہ ‘دیکھیں آپ نے کیا کیا، آپ لوگوں نے پاکستان کو عمران خان کی ضرورت کا مزید احساس دلایا ہے، شکریہ’
مریم نفیس:
اداکارہ مریم نفیس نے احتجاجی مظاہروں کی ایک تصویر شیئر کی اور لکھا کہ ان مظاہروں کے لیے کسی بریانی کی پلیٹ کا وعدہ نہیں کیا گیا تھا۔
اداکارہ نے کہا کہ 172 ووٹ خریدے جاسکتے ہیں لیکن 220 ملین لوگوں کو نہیں خریدسکتے۔
اظفر رحمان:
اداکار اظفر رحمان نے تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا آج ہمیں کوئی نہیں ہرا سکتا، مجھے اپنی قوم پر فخر ہے۔
ماہرہ خان:
اداکارہ ماہرہ خان نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں لکھا کہ نہیں اس کا یہ مطلب نہیں کہ کوئی حکومت ٹھیک ہے یا تھی، اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم پاکستان کی عوام نہیں چاہتے کہ تاریخ دہرائی جائے۔