
سی ای او کا عوامی پیسوں پر عیش ،کروڑوں کے گھر، گاڑیاں، علاج اور غیر ملکی دورے
کراچی( رپورٹ عرفان فاروقی) اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کے مالی فوائد اور مراعات سے متعلق چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، سی ای او نے محض 32 ماہ کے عرصے میں مجموعی طور پر 35 کروڑ 50 لاکھ روپے کے مالی فوائد حاصل کیے۔ حیران کن امر یہ ہے کہ ان کی بنیادی ماہانہ تنخواہ صرف 15 لاکھ روپے تھی، تاہم تمام اضافی مراعات اور سہولیات بورڈ کے قانونی اختیارات کے تحت منظور کی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق، یہ ادارہ حکومت کے ماتحت ایک پاور ریگولیٹری ادارہ ہے۔ سی ای او نے اپنے عہدے اور بورڈ کے خصوصی اختیارات کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے سرکاری وسائل کو ذاتی مفاد میں استعمال کیا۔ بورڈ کی منظوری کے مطابق، سی ای او کو سرکاری مکان کے باوجود ماہانہ 19 لاکھ روپے ہاؤس رینٹ الاؤنس دیا گیا۔
جنوری 2023 سے اکتوبر 2023 کے درمیان مکان کی مرمت اور تزئین و آرائش پر 80 لاکھ روپے خرچ کیے گئے، جبکہ فروری 2025 تک اسی مد میں مزید 2 کروڑ 5 لاکھ روپے جاری کیے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ سی ای او نے بغیر کسی باضابطہ اجازت کے غیر ملکی دورے بھی کیے، جن پر مجموعی طور پر 88 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔ ان دوروں میں ایک خاندانی لندن کا سفر بھی شامل تھا، جس کی لاگت 24 لاکھ روپے آئی۔
اسٹیٹ لائف کی جانب سے سی ای او کو دو قیمتی گاڑیاں بھی فراہم کی گئیں، جن میں ایک 77 لاکھ روپے اور دوسری 1 کروڑ 5 لاکھ روپے مالیت کی تھی۔ یہ گاڑیاں ذاتی مقاصد کے لیے بھی استعمال کی گئیں۔
طبی سہولیات کے نام پر بھی بھاری اخراجات کمپنی فنڈز سے پورے کیے گئے۔ صرف سال 2023 میں ان پر 98 لاکھ روپے خرچ کیے گئے، جن میں 93 لاکھ 50 ہزار روپے لندن میں علاج پر صرف ہوئے۔
اس کے علاوہ، سی ای او کو پٹرول، ڈرائیور، مالی، خانساماں، گارڈز، یوٹیلیٹی بلز اور دیگر ذاتی نوعیت کے اخراجات کی مد میں بھی کمپنی فنڈز سے ادائیگیاں کی گئیں۔ سالانہ بنیاد پر انہیں 23 لاکھ روپے بونس بھی فراہم کیا گیا۔
زرائع کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ نہ صرف عوامی فنڈز کے غیر شفاف استعمال کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ اس بات کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ سرکاری اداروں کے سربراہان کے اختیارات کے غلط استعمال کی روک تھام کے لیے سخت قوانین اور مؤثر نگرانی ناگزیر ہے۔
اسٹیٹ لائف کے سی ای او نے اپنی تین سالہ مدت میں 35 کروڑ 50 لاکھ روپے حاصل کرنے کے بعد، 6 اگست 2025 سے شروع ہونے والی مزید تین سال کی مدت کے لیے دوبارہ تقرری حاصل کر لی ہے۔

