
ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان ڈسٹرکٹ سینٹرل کے ممبر رامش عظیم کی جانب سے تمام اہلِ پاکستان بالخصوص مہاجر برادری کو 24 دسمبر — مہاجر کلچر ڈے کی دلی اور پُرخلوص مبارکباد!
مہاجر کلچر دراصل انسانی وقار، بنیادی انسانی حقوق، قربانی، محنت، علم دوستی، رواداری، شرافت اور نظم و ضبط کی ایک روشن اور قابلِ فخر علامت ہے۔ یہ ثقافت ہجرت کے کرب، صبر و استقلال اور ایک بہتر مستقبل کی جدوجہد سے جنم لیتی ہے، جو انسانی تاریخ کا ایک عظیم باب ہے۔
برصغیر سے ہجرت کر کے آنے والے مہاجرین نے بے پناہ مشکلات، وسائل کی کمی اور نامساعد حالات کے باوجود جس حوصلے، عزم اور ایثار کے ساتھ پاکستان میں اپنی زندگیاں ازسرِنو تعمیر کیں، وہ انسانی حقوق، مساوات اور شہری آزادیوں کی عملی مثال ہے۔
مہاجر قوم نے تعلیم، صحافت، ادب، قانون، طب، تجارت اور صنعت سمیت ہر شعبۂ زندگی میں نمایاں خدمات انجام دیں اور بالخصوص کراچی کو ایک متحرک، روشن خیال اور معاشی مرکز بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔
مہاجر کلچر میں تہذیب، شائستگی، برداشت، تعلیمی شعور، ادبی ذوق اور قانون پسندی نمایاں عناصر ہیں، جو آج بھی ایک مہذب اور باوقار معاشرے کی تشکیل میں رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ یہ ثقافت ہمیں سکھاتی ہے کہ اختلاف کے باوجود بقائے باہمی، احترامِ انسانیت اور آئینی حقوق کا تحفظ ہی ایک مضبوط معاشرے کی بنیاد ہے۔
مہاجر کلچر ڈے منانے کا مقصد صرف ماضی کو یاد کرنا نہیں بلکہ موجودہ اور آنے والی نسلوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ ہر شہری کی شناخت، ثقافت اور حقوق کا احترام ایک منصفانہ اور پُرامن پاکستان کے لیے ناگزیر ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمارے وطنِ عزیز کو امن، انصاف، انسانی حقوق کے مکمل تحفظ اور پائیدار ترقی عطا فرمائے۔ آمین
شکریہ!
رامش عظیم
ممبر ڈسٹرکٹ سینٹرل کراچی
ہیومن رائٹس کونسل آف پاکستان
