قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے بیان کے مطابق پانچ اگست کو ایوان زیریں کی نشست این اے 18 (ہری پور) سے منتخب امیدوار عمر ایوب کو الیکشن کمیشن نے نااہل قرار دیا تھا۔

پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب کی نااہلی کے بعد قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نشت بھی خالی ہو گئی ہے۔
اس حوالے سے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے نوٹیفکشین جاری ہوا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پانچ اگست کو قومی اسمبلی کی نشست این اے 18 ہری پور سے منتخب امیدوار عمر ایوب کو الیکشن کمیشن نے نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد لیڈر آف اپوزیشن کی نشست خالی ہو گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے 39 اراکین اب بھی ایوان میں موجود ہیں اور سپیکر اسمبلی اپوزیشن کو اپنا نمائندہ منتخب کرنے کے لیے خط لکھیں گے۔
تاہم اگر عمر ایوب اپنی نااہلی کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے تو اس فیصلے پر عملدرآمد روک دیا جائےگا۔
دوسری صورت میں پی ٹی آئی ایک متفقہ نام سپیکر کو بھجوا سکتی ہے جسے نیا اپوزیشن لیڈر بنا دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل سمیت پی ٹی آئی کے 196 رہنماؤں اور کارکنوں کو 10 سال تک قید کی سزائیں سنائی تھیں۔
اس کے بعد الیکشن کمیشن نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب سمیت نو ارکان اسمبلی اور سینیٹر کو نااہل قرار دے دیا تھا۔
