حکومت نے بڑے پیمانے پر بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لیے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی فراہمی روک دی ہے۔
اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت گزشتہ 4 سالوں کی ’معاشی بدانتظامی‘ کو درست کرنے کے لیے سخت فیصلے کرنے سے پہلے اقتصادی اور مالیاتی ذخیرہ اندوزی کے لیے اعلیٰ عدلیہ، فوج اور کاروباری قیادت کو تفصیلی بریفنگ دینے پر غور کر رہی ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور ترقی احسن اقبال نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم ملک کو مشکلات سے نکال سکتے ہیں لیکن عمران خان کی 4 سالہ معاشی بدانتظامی کا بوجھ ایک سال میں ہمارے کندھوں پر نہ ڈالیں، اگر ہم ان کی ناکامیوں کے لیے جوابدہ ہوئے تو ہم صفر ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی 75 سالہ تاریخ میں پی ٹی آئی حکومت کی ’تباہ کن پالیسیوں‘ کی نظیر نہیں ملتی اور اس کا بوجھ اس مرحلے پر پہنچ گیا ہے کہ پہلی بار وزارت خزانہ نے ریکارڈ خسارے پر قابو پانے کے لیے مالی سال کی مکمل آخری سہ ماہی میں ترقیاتی پروگرامز کے لیے صفر مالیاتی رقم مختص کی ہے۔