
حیدرآباد کی عدالت نے قرۃ العین بلوچ کے قتل کیس میں گرفتار مقتولہ کے شوہر عمر میمن کو جرم ثابت ہونے سزائے موت کی سزا سنادی۔
حیدرآباد کی ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ کے ایڈیشنل جج غلام مرتضٰی بلوچ نے قرۃ العین بلوچ قتل کیس میں مقتولہ کے شوہر کو سزائے موت کا حکم دیتے یوئے 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔
حیدرآباد میں بلدیہ تھانے میں 4 بچوں کی ماں قرۃ العین بلوچ عرف عینی کے شوہر کے ہاتھوں تشدد سے ہلاکت کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور مقدمہ میں مقتولہ کے شوہر عمر میمن کو گرفتار کیا گیا تھا۔
بلدیہ تھانے کی حدود میں ڈیڑھ سال قبل بیراج کالونی کے رہائشی سابق صوبائی سیکریٹری کے بیٹے عمر میمن نے اپنی بیوی اور 4 بچوں کی ماں 30 سالہ قرة العین عرف عینی کو رات بھر تشدد کا نشانہ بنایا۔
عمر میمن نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سول اسپتال میں لاوارث حالت میں چھوڑ گیاتھا جہاں وہ شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئی تھی۔
معروف سماجی کارکن اور وکیل جبران ناصر نے سوشل میڈیا پر پیغام میں لکھا کہ قرۃ العین بلوچ کو بلاآخر انصاف مل گیا۔ 2021 میں اس ماں کو بری طرح سے تشدد کا نشانہ بناکر قتل کیا گیا تھا۔
قرۃ العین کے بھائیوں اور اہل خانہ کے عزم کی وجہ سے شوہر کو قتل کا مجرم قرار دے کر سزائے موت سنائی گئی ہے۔ بچوں کی پرورش قرۃ العین کے اہل خانہ کررہے ہیں