Qaumi Akhbar

گیس بحران جاری: عوام بھوکے رہنے پر مجبور

کراچی میں گیس غائب، حکومت کی جانب سے یومیہ8 گھنٹے گیس کی فراہمی کا دعویٰ جھوٹا، گھروں میں لکڑیاں جلنے لگیں

غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے زندگی مشکل کردی، گیس بلوں میں سلو میٹر کے نام پر ناجائز چارجز بھی وصول کرنا شروع کردیے

ہوشربا مہنگائی میں ریسٹورنٹس سے ناشتہ اور کھانا نہیں کھایا جاسکتا، ایل پی جی بھی بہت مہنگی ہوچکی ہے، شہریوں کا موقف

ایس ایس جی سی گیس نہیں دے سکتی تو بل بھی جاری کرنا بند کر دے، صورتحال جاری رہی تو بل جمع نہیں کرائیں گے، دھمکی

کراچی ( کرائم رپورٹر)شہر میں گیس بحران نے عوام کو بھوکا رہنے پر مجبور کر دیا، خواتین کا کہنا ہے کہ گیس نہیں دے سکتے تو بل بھی جاری کرنا بند کر دیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں گیس کا بحران سنگین ہو گیا ، وفاقی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ کراچی کے شہریوں کو ناشتے اور صبح شام کے کھانے کیلئے یومیہ 8 گھنٹے گیس فراہم کی جائے گی لیکن غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ خواتین نے گیس کی بندش سے تنگ آ کر لکڑی کے چولہوں پر کھانے کی تیاری شروع کر دی ہے، خواتین کا کہنا ہے کہ ہوشربا مہنگائی میں ناشتے اور کھانے کیلئے ہوٹلوں پراچھی خاصی رقم خرچ ہو جاتی ہے جبکہ ایل پی جی مافیا نے قیمتیں بھی بڑھا دی ہیں گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف خواتین نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے گیس کے بل جمع نہ کرانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ایس ایس جی سی گیس نہیں دے سکتی تو بل بھی جاری کرنا بند کر دے۔ گیس صارفین کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی کے بلوں نے جینا دوبھر کردیا ہے ، اب گیس بلوں میں سلو میٹر کے نام پر ناجائز چارجز بھی وصول کرنا شروع کردیے ہیں

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
Exit mobile version