Qaumi Akhbar

پاکستان بزنس فورم کا وزیراعظم سے فنانس بل کی 4 شقوں پر نظرثانی کا مطالبہ

فنانس بل کے سیکشن 37 اے اے ، 37 بی ، 14 اے سی  اور 14 اے ڈی پر اعتراضات

پاکستان بزنس فورم نے وزیراعظم شہباز شریف سے بجٹ میں کاروباری افراد کی گرفتاری سمیت فنانس بل کی 4 شقوں پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔

صدر پاکستان بزنس فورم خواجہ محبوب نے خط میں لکھا ہے کہ وزیراعظم خود بزنس کمیونٹی کے نمائندے رہ چکے ہیں ۔ ایسے سخت اقدامات کاروباری برادری کیلئے مناسب نہیں ۔ فنانس بل کے سیکشن سینتیس اے اے نے پورے ملک کی بزنس کمیونٹی کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

خط کے متن کے مطابق گرفتاری سے متعلق شق کو فوری طور پر واپس لیا جائے ۔ ان اقدامات سے بزنس کمیونٹی کا اعتماد سخت متاثر ہوگا۔ سمجھ سے بالاتر ہے کہ کس کہ کہنے پر تاجروں کی گرفتاری کے احکامات شامل کئے گئے ۔ بزنس کمیونٹی ہر قسم کا ٹیکس دے گی لیکن اپنی توہین برداشت نہیں کرے گی ۔

مقامی کپاس پر جی ایس ٹی کے بارے میں صدر پاکستان بزنس فورم نے لکھا ہے کہ فنانس بل میں درآمدی کاٹن یارن پر جی ایس ٹی لگانے کا کیا فائدہ ہے ۔ وزیراعظم کپاس کی بحالی کے حامی رہے لیکن فنانس بل میں ایسا کچھ نہیں ۔ بجٹ پاس ہونے سے پہلے مقامی کپاس پر جی ایس ٹی ختم کیا جائے۔ ایسا نہیں کرنا تو درآمدی کپاس پر بھی ٹیکس لگائیں ۔ پنجاب حکومت سے مطالبہ ہے کہ فنانس کمیشن کے ذریعے اپنا حصہ کم کرے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
Exit mobile version