Qaumi Akhbar

بجٹ 2025-26: پیٹرولیم مصنوعات، فری لانسرز، یوٹیوبرز نشانے پر، بڑی کمپنیوں کیلئے ریلیف متوقع

نان فائلرز کے لیے جی ایس ٹی کی شرح 18 سے بڑھا کر 20 فیصد کیے جانے کا امکان

بجٹ 2025-26 کے اہم خدوخال سامنے آنے شروع ہوگئے ہیں، جن میں ماحولیاتی، توانائی، صنعتی اور ٹیکس اصلاحات کی بڑی تجاویز شامل ہیں۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق حکومت نے متعدد نئے ٹیکس اقدامات، لیوی میں اضافے، اور سبسڈی کی نئی اسکیموں پر غور شروع کر دیا ہے جن کا مقصد مالی خسارہ کم کر کے معیشت کو استحکام دینا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے 2.5 فیصد کی شرح سے کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز دی ہے، جس کا مقصد ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ آمدن میں اضافہ کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پیٹرولیم لیوی سے 1300 ارب روپے حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جس کے لیے 78 روپے فی لیٹر لیوی کو مرحلہ وار بڑھا کر 80 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ترقیاتی منصوبوں کے لیے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 1000 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، جبکہ ریاستی اداروں کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 355 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ عوامی ریلیف کے تحت 1186 ارب روپے کی سبسڈیز بھی شامل کی جا رہی ہیں۔

ٹیکس نیٹ میں توسیع کے لیے حکومت کی جانب سے یوٹیوبرز، فری لانسرز اور نان فائلرز پر نئے ٹیکس اقدامات متوقع ہیں، جبکہ ریٹیلرز پر ٹیکس وصولی کا عمل مزید سخت بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ نان فائلرز کے لیے جی ایس ٹی کی شرح 18 سے بڑھا کر 20 فیصد کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 3500 سے زائد درآمدی اشیاء پر ایڈیشنل ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کی تجویز ہے، جبکہ درآمدی سامان پر کسٹم ڈیوٹی میں 2 سے 3 فیصد کمی بھی زیر غور ہے۔ صنعتی شعبے کے لیے خام مال پر ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی یا مکمل خاتمے کی تجویز بھی دی جا رہی ہے، جس سے صنعتی پیداوار میں سہولت متوقع ہے۔

بڑی کمپنیوں کے لیے سپر ٹیکس میں بتدریج کمی کی تجاویز بھی بجٹ کا حصہ ہوں گی۔ 15 کروڑ سالانہ منافع کمانے والی کمپنیوں کو استثنیٰ دیا جائے گا، جبکہ 20 کروڑ منافع پر سپر ٹیکس 0.5 فیصد، 25 کروڑ منافع پر 1.5 فیصد کیا جا سکتا ہے۔ البتہ 30 کروڑ سے زائد منافع کمانے والی کمپنیوں پر 4 فیصد سپر ٹیکس برقرار رکھا جائے گا۔

کارپوریٹ سیکٹر کے لیے مجموعی طور پر موجودہ سپر ٹیکس کی شرح برقرار رکھنے کا امکان ہے، تاہم تعمیراتی صنعتوں کے لیے خام مال پر ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی کی تجویز بھی زیر غور ہے تاکہ اس شعبے میں ترقیاتی عمل کو تیز کیا جا سکے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
Exit mobile version