Qaumi Akhbar

کراچی رجسٹری دفاتر کرپشن ہب بن گئے، 15 کروڑ بھتہ مافیا کی جھولی میں!

حساس ادارے کی رپورٹ: کراچی کے رجسٹرار دفاتر میں 15 کروڑ ماہانہ بھتہ، سارا نظام دبئی میں مقیم شبیہ شاہ کے گرد گھوم رہا ہے

کراچی میں ایک بار پھر سسٹم کی دھوم،
رجسٹرار دفاتر سے 12 سے 15 کروڑ بھتہ جمع کیا جارہاہے،
سارا سسٹم شبیہ شاہ کے گرد گھوم رہاہے،
شبیہ شاہ کے بچے انگلینڈ اور خود دبئی میں ہے،
اربوں روپیہ دبئی منتقل کرکے بحریہ ٹائون میں سرمایہ کاری کی ہے،

کراچی (آغاخالد) ایک حساس ادارے کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں 17 رجسٹرار دفاتر ایک بار پھر شبیہ شاہ کو ٹھیکہ پر دیدیے گئے ماہانہ بھتہ 12 سے 15 کروڑ جمع کیا جارہاہے شبہہ شاہ کے لیے مشہور کردیا گیاہے کہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ لندن منتقل ہوچکے ہیں جہاں انہوں نے کروڑوں روپیہ کی سرمایہ کاری کے عوض شہریت حاصل کرنے کی اپیل کر رکھی ہے جبکہ حقائق اس کے برعکس ہیں وہ دبئی میں بحریہ ٹائون کی انتظامیہ کے ساتھ کنسٹریشن کا کاروبار کرہے ہیں مگر بچے لندن میں ہیں وہ اس وقت سندھ میں ٹھیکہ سسٹم کے اہم ترین شخص شمار ہوتے ہیں اور رجسٹرار دفاتر کا سندھ بھر میں سسٹم اب بھی ان کے گرد گھوم رہاہے ان کے 3 رشتہ دار نما کارندے یہاں سسٹم کو سنبھالے ہوے ہیں جن میں ابوالحسن، وجاہت عرف وجیہ شاہ اور فصیح شاہ شامل ہیں.

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سسٹم کی ظالمانہ گرفت کی وجہ سے کراچی سمیت سندھ کے شہری رل گئے ہیں ان کا چھوٹے سے چھوٹا کام بھی بغیر بھاری رشوت کے نہیں ہورہا جس سے چھٹکارہ تبھی ممکن ہے جب اس مافیا کے خلاف بے رحم آپریشن کیا جائے 4 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں ہر ٹائوں میں تعینات رجسٹرار ان سے لیا جانے والا بھتہ اور رجسٹرار دفاتر کا گھنائونا دھندہ چلانے والے نجی کارندوں کے نام اور تفصیلات شامل ہیں شبیہ شاہ کے متعلق رپورٹ میں انکشاف کیا گیاہے کہ اسے بھاری رشوت کے عوض 2012 میں محکمہ ریوینیو میں سب رجسٹرار بھرتی کیا گیا تھا بعد ازاں اس نے ٹھکیداری سسٹم کے ذریعے اتنا پیسہ کمایا کہ اپنے اہل خانہ کو لندن منتقل کردیا اور خود بھی ہر ماہ دو دفعہ لندن یا امریکہ جانے لگا جس کی وجہ سے 2017/18 میں یہ اداروں کی نظر میں آگیا اور اسے حراست میں لے لیا گیا جس کے بعد اس نے سرکاری ملازمت سے استعفی دیدیا اور نجی ٹھیکیداری سسٹم قائم کرکے پوری طرح پنجے گاڑ لیے اور پورے محکمہ کو یر غمال بناکر اب سسٹم کا بے تاج بادشاہ بنا ہواہے

رپورٹ میں جن ٹائون کے رجسٹرار اور ان کے کارندوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں جمشید ٹائون 1 غلام مرتضی پتافی ان کے کارندے وجاہت حسین، جمشید ٹائوں 2 فاروق شیخ، طارق مگسی گلشن ٹائون 1 نجی کارندے نیاز میتلو، اس کے علاوہ عابد مری، شکیل میمن، نعیم احمد پتافی، اویس احمد، جمیل میمن، اشفاق شاہ، قاضی جاوید، بدر میتلو، امداد قریشی، سلمان احمد، کشمیر دھاریجو، ابو الحسن، نور محمد جیسر، انعام کوریجو، عبد النبی لاشاری، یاسر شاہ، ملکانی، مظہر راجپر، عمران شاہ، وقار ملاح، منٹھار زرداری شامل ہیں رپورٹ میں ہر ٹائون کا بھتہ الگ بتایا گیاہے جس کے مطابق کم از کم 30 لاکھ اور زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ کروڑ دیا جارہاہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
Exit mobile version