
تحریر اسد شاکر
پاک بحریہ کے زیر اپتمام کثیر القومی بحری مشقوں کا آغاز 2007 میں ہوا اس مشق کے انعقاد کا مقصد مختلف ممالک کو ایک دوسرے کے دفاعی نظریات و تجربات سے آگاہی فراہم کرنا تھا ہر دو سال بعد منعقد ہونے والی ان مشقوں کا آغاز اس سال 7 تا 11 فروری کیا گیا , کمانڈر پاکستان فلیٹ ریئر ایڈمرل عبد المنیب نے عالمی سمندری تجارت اور سمندری راستوں کی سیکیورٹی کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر زور دیا اور عالمی مشقوں کو موجودہ پیچیدہ چیلنجز کے باعث نئے دور کی ضرورت قرار دیا اس سال امن مشقوں کے نویں ایڈیشن میں امن ڈائیلاگ کا اضافہ موجودہ عالمی سیاسی و دفاعی صورتحال میں ایک کثیر الجہتی اور خوش آئند فیصلہ ثابت ہوا مشق میں 60 سے زائد ممالک نے اپنے بحری و فضائی جہازوں، اسپیشل آپریشن فورسز اور مندوبین کے ساتھ شرکت کی ڈاکیارڈ میں 7 فروری کو چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف کا استقبالیہ پیغام کمانڈر کموڈور عمر فاروق نے سنا کر تقریب کا آغاز کیا جس میں نیول چیف کی جانب سے شرکاء کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور امن مشق کو خطے میں بلا تعطل میری ٹائم سرگرمیوں کے لئے سازگار ماحول اور سمندری امن و امان کے فروغ کے لئے ایک پر امن کوشش کی باقاعدہ مشق قرار دیا گیا بعد ازاں پاک بحریہ کے جوانوں کی پرچم بردار پارٹی کی پنڈال میں آمد ہوئی پاکستان کے قومی ترانے کی دھن کے ساتھ پرچم کشائی کی تقریب میں شریک ممالک کے پرچموں کےعین درمیان میں موجود ہلالی پرچم نے تمام پرچموں کے ساتھ بیک وقت بلند ہوکر تقریب کو چار چاند لگائے, پاکستان کی مسلح افواج کے اعلی حکام و شریک ممالک کی اعلی عسکری قیادت سمیت سفارت کاروں اور مبصرین نے شرکت کی 7 فروری سے 9 فروری تک ہاربر اور سی فیز کا انعقاد کیا گیا جس میں بحری امور سے متعلق سیمینارز مباحثے، آپریشنل مظاہرے، بین الاقوامی ثقافتی اجتماعات اور کھیلوں کی سرگرمیاں تھیں

مشق کے دوسرے روز 8 فروری کو پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے نویں امن مشق میں شریک غیر ملکی بحری جہازوں کا دورہ کیا سینئر افسران/کمانڈنگ آفیسرز نے نیول چیف کا پرتپاک استقبال کیا اور چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔نیول چیف نے بنگلہ دیش، جاپان، چین، امریکہ، انڈونیشیا، ایران، ،سری لنکا، ملائیشیا اور متحدہ عرب امارات کے بحری جہازوں کا دورہ کیا
نیول چیف نے "امن کے لیے متحد” کے مشترکہ عزم کو پورا کرنے کے لیے امن مشق میں ان ممالک کی شرکت کو سراہا
پاک بحریہ ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی پٹرول اور امن مشق جیسے اقدامات کے ذریعے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کاوشوں پر روشنی ڈالی گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے پی این ایس رہبر منوڑہ کا دورہ کیا جہاں چیف آف نیول اسٹاف، ایڈمرل نوید اشرف نے پرتپاک خیر مقدم کیا
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے بحیثیت مہمان خصوصی انٹر نیشنل فوڈ گالا اینڈ کلچر شو کا افتتاح کیا
پاک بحریہ کی جانب سے منعقدہ امن مشقوں میں پہلی بار دو روزہ امن ڈائیلاگ کا انعقاد کیا گیا جس کا مرکزی موضوع "محفوظ سمندر، خوشحال مستقبل” تھا افتتاحی سیشن پاکستان نیول اکیڈمی، کراچی میں منعقد ہوا امن ڈائیلاگ میں دنیا بھر سے بحری افواج کے سربراہان، بحری تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ افتتاحی سیشن میں وزیر دفاع پاکستان خواجہ محمد آصف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی چیف آف دی نیول اسٹاف، ایڈمرل نوید اشرف نے اپنے استقبالیہ خطاب میں امن ڈائیلاگ کی اہمیت کو واضح کیا اور سمندری خطرات سے نمٹنے کے لیے بحری حکمت عملی وضع کرنے کے لئے تجربات کے تبادلے کو اہم ضرورت قرار دیا سینیٹر مشاہد حسین سید نے اپنے خطاب میں باہمی تعاون اور بحری چیلنجز سے نمٹنے کے لئے پاک بحریہ کی کوششوں کو سراہا

“محفوظ سمندر، خوشحال مستقبل” کے مرکزی موضوع کے تحت امن ڈائیلاگ کے مختلف سیشنز میں شریک ممالک کے سربراہان اور وفود نے بحری سلامتی، میری ٹائم تعاون، بلیو اکانومی، اور میری ٹائم سیکیورٹی پر ٹیکنالوجی کے اثرات جیسے وسیع موضوعات پر پینل مباحثے اور تفصیلی غور و خوض کیا۔
امن ڈائیلاگ کے موقع پر ،نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے شریک بحری افواج اور کوسٹ گارڈز کے سربراہان سے انفرادی ملاقاتیں بھی کیں۔ ان ملاقاتوں میں بحری مسائل، باہمی دلچسپی کے امور، اور بحری تعاون کو مزید فروغ دینے کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا
امن ڈائیلاگ کا دو روزہ سیشن 10 فروری کے روز پاکستان نیول اکیڈمی، کراچی میں اختتام پذیر ہوا جس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے امن ڈائیلاگ 2025 کے اختتامی سیشن میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے امن ڈائیلاگ 2025 کے کامیابی کے انعقاد پر عالمی بحری قیادت اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور امن ڈائیلاگ کو عالمی بحری قیادت کے درمیان بامقصد بات چیت اور مشترکہ بین الاقوامی اقدامات کا موقع قرار دیا اور مستقبل میں بحری سلامتی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے بات چیت سے حاصل ہونے والی معلومات اور مستقبل میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے تیکنیکی تعاون کے اقدامات کو بھی سراہا
وفاقی وزیر نے امن ڈائیلاگ میں شرکاء کی گہری دلچسپی اور مختلف موضوعات پر محفوظ سمندری مستقبل سے متعلق مشترکہ کوششوں اور باہمی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا
چونکہ ڈائیلاگ کسی بھی معاملے و مسئلے میں بنیادی حکمت عملی کی حیثیت رکھتے ہیں اور اس سے باہمی ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے جو بہر حال ثمرآور ثابت ہوتی ہے لہذا پہلے امن ڈائیلاگ اس حوالے سے بے حد اہمیت کے حامل رہے کہ اس میں مختلف ممالک کے مبصرین نے باہمی مقاصد اور چیلنجز پر تبادلۀ خیال کیا جس سے ایک طرف تو دراصل تقریباً تمام شریک ممالک کی درمیان آہنگی پیدا ہوئی اور دوسری طرف پاکستان کے قیام امن کی خاطر اس اقدام نے پاکستان کو ایک مثبت سوچ کی حامل اور ابھرتی ہوئی رہنما ریاست کے طور پر روشناس کروایا

پاک بحریہ کے زیر اہتمام کثیر القومی بحری مشق "امن 2025” کا اختتام انٹرنیشنل فلیٹ ریویو کے انعقاد کے ساتھ کیا گیا جس کے مہمان خصوصی آرمی چیف جنرل عاصم منیر تھے جن کا استقبال چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف نے کیا تقریب میں وفاقی وزیر برائے سمندری امور، گورنر سندھ وزیر اعلی سندھ سمیتشریک ممالک کے بحری افواج کے سربراہان بھی شریک ہوئے فلیٹ ریویو میں پاک بحریہ اور غیر ملکی بحری جنگی جہازوں کی جانب سے فارمیشن اور آپریشنل مشقوں کے شاندار مظاہرے ، فلائی پاسٹ اور مین۔اینڈ چیئر شپ کے شاندار نظارے پیش کئے گئے مشق کا اختتام امن فارمیشن کی تشکیل کے ساتھ ہوا