
تحریر (کامران شیخ)
سندھ پولیس نے ماڈل تھانے بنانے کے بعد "ماڈل اضلاع” بنانے پر غور شروع کردیاہے, ذرائع کا بتاناہے کہ آغاز ملیر سے ہوگا۔ کراچی کے مشرق میں قائم ملیر رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا ضلع ہے جو 2160 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے محتاط اندازے کے مطابق یہاں کی آبادی 25 لاکھ ہے یہاں کی متعدد خرابیوں اور انفرا اسٹکرچر کی تباہ حال صورتحال سے تو کراچی کا ہر رہنے والا بخوبی واقف ہے جبکہ عوام کے ذہن میں "دونمبری” کے اعتبار سے بھی اس ضلع کو جانا جاتا ہے لیکن اب سندھ پولیس کی تازہ ترین حکمت عملی کے آغاز کے بعد یوں لگ رہاہے کہ مافیا,منشیات فروش, جرائم پیشہ افراد اور آرگنائز کرائم میں ملوث ملزمان کی شامت سر پر ہے کیونکہ ضلع ملیر میں تعینات پولیس کے ایک سینئر افسر نے ایس ایس پی آفس میں ہونے والی اہم میٹنگ کے جو منٹس بتائے اس سے لگتا ہے کہ شاید ملیر کو ماڈل ضلع بنادیا جائے جہاں کرائم فری کرنے کے لیے مضبوط حکمت عملی اور سخت فیصلے ہونے جارہے ہیں, گذشتہ 2 ماہ میں تھانہ شاہ لطیف, گڈاپ سٹی, ابراہیم حیدری, قائدآباد, میمن گوٹھ, ملیر سٹی, ملیر کینٹ اسٹیل ٹاون, سکھن, تمام ہی تھانوں میں آرگنائز کرائم کی روک تھام, اسٹریٹ کرمنلز اور گینگ کے خلاف کارکردگی کے حوالے سے خاصی مثبت اور تیزی سے کاروائیاں سامنے آئی ہیں جبکہ ماضی میں جرائم کے اعتبار سے یہاں کا ذکر زبان زد عام تھا لیکن گذشتہ چند ماہ میں ملیر بدل چکا ہے اور اگر اس کا سہرا ایس ایس پی ملیر لیفٹننٹ کمانڈر (ر) کاشف آفتاب عباسی کو نا دیا جائے تو سراسر زیادتی ہوگی کیونکہ ذرائع بتاتے ہیں کہ انھوں نے چارج لینے کے بعد جب یہاں کی صورتحال کا غور سے جائزہ لیا تو بہت سے ایسے انکشافات سامنے آئے کہ جس میں منظم طریقے سے آرگنائز کرائم سر چڑھ کر بول رہاتھا انھوں نے صورتحال کا بغور جائزہ لینے کے بعد کچھ سخت فیصلے کیے جس کا رد عمل بھی انھیں سخت ملا لیکن وہ ڈٹ گئے اور اپنے ضلع کو کرائم فری کرنے کے مشن پر لگ گئے, سینئر افسران کے مطابق کچھ اہم ذمہ دار عہدوں پر تعیناتی کے لیے ان پر کچھ "معززین” کی طرف سے بیحد دباو بھی آیا لیکن انھوں نے کسی کو بھی خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنا مشن جاری رکھا اور اب اس مشن کی تکمیل قریب ہی ہے کہ ملیر ضلع ماڈل کے طور پر دکھائی دے۔ ممکن ہے کہ ابھی کچھ اور سخت فیصلے کیے جائیں گے جس کے نتیجے میں انھیں قیاس آرائیوں اور سخت جملوں کا نشانہ بننا پڑے اب دیکھنا یہ ہے کہ ایس ایس پی ملیر کراچی کے سب سے بڑے ضلع کو ماڈل بنانے میں کتنا کامیاب ہوتے ہیں ۔اللہ انکا حامی و ناصر ہو۔