Qaumi Akhbar

وفاقی جامعہ اردو بدترین بحران کا شکار ہوگئی

انتظامیہ کی عدم دلچسپی,, یونیورسٹی کے ملازمین 2 ماہ سے تنخواہوں اور الاونس سے محروم

چند ماہ قبل نااہلی کی تاریخ رقم کرنے والے شعبہ فنانس سمیت دیگر نااہل افراد کے خلاف بھی کوئی کاروائی نا ہوسکی

وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کی جلد مسائل حل کرنے کی یقین دہانی


کراچی(رپورٹ:کامران شیخ)

وفاقی جامعہ اردو بدترین مالی بحران کا شکار ہوگئی, یونیورسٹی کے ملازمین 2 ماہ سے تنخواہ سے محروم جبکہ 4 مہینے سے ہاوس سیلنگ اور میڈیکل بھی بند ہے۔ جبکہ چند ماہ قبل نااہلی کی تاریخ رقم کرنے والے جامعہ کے شعبہ فنانس کے سربراہ کے خلاف بھی تاحال کوئی کاروائی نہیں کی گئی,,تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی کے ملازمین گذشتہ 2 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہیں, جبکہ ملازمین کی ہاوس سیلنگ اور میڈیکل بند ہونے کی وجہ سے بھی بیشتر مشکلات درپیش ہیں, دوسری جانب یونیورسٹی کی انتظامیہ کی عدم دلچسپی کے باعث 2 سال سے بائیو میٹرک سسٹم ناپید ہے جبکہ حال ہی میں دو نئی مشینیں لگائی گئیں جو کہ ایک ہی دن میں خراب ہوگئی تھیں , ذرائع کے مطابق  شعبہ ماس,کمیونیکیشن اور آئی آر سے وابستہ ملازمین نے تو تاحال بائیو میٹرک کروایا ہی نہیں ہے واضح رہے کہ جامعہ اردو میں چند ماہ قبل شعبہ فنانس کی بدترین نااہلی سامنے آئی تھی جس میں ملازمین کو تنخواہ کی مد میں فراہم کی جانیوالے اصل رقم کے علاوہ بھاری رقم بھی ٹرانسفر کردی گئی تھی, کسی ملازم کے اکاونٹ میں دو تو کسی کے اکاونٹ میں ڈھائی لاکھ سے زیادہ کی رقم ٹرانسفر کردی گئی تھی اور بعد میں ملازمین سے کہا گیا کہ غلطی سے اکاونٹس میں رقم زیادہ بھیج دی گئی ہے وہ رقم واپس کی جائے تاہم کچھ ملازمین نے رقم واپس کی اور بعض نے نہیں لی لیکن اس سنگین نااہلی پر تاحال نا تو ڈائریکٹر فنانس کے خلاف کوئی ایکشن لیا گیا نا ہی شعبہ فنانس کے کسی بھی شخص کے خلاف کوئی کاروائی ہوئی۔۔۔جامعہ اردو کو حال ہی میں جوائن کرنے والے وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری نے جامعہ اردو کے کراچی میں قائم دونوں کیمپس میں عارضی طور پر دو افراد کو بطور کیمپس انچارج ذمہ داریاں سونپی ہیں جبکہ دونوں افراد جن میں سے ڈاکٹر زاہد کو گلشن کیمپس اور شاہد اقبال خٹک کو عبدالحق کیمپس کا انچارج مقرر کیا گیا ہے واضح رہے کہ وائس چانسلر ڈیڑھ ماہ میں صرف سات روز ہی آفس آئے ہیں ۔
یونیورسٹی کے مالی بحران اور دیگر معاملات پر جب نمائندہ قومی اخبار نے وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کو فون کیا تو انکا کہنا تھا کہ ایچ ای سی کی جانب سے گرانٹ کا نا بڑھنا اور گذشتہ ادوار میں بے حساب بھرتیاں اور گھوسٹ ملازمین بحران کی وجہ ہیں, انھوں نے کہا کہ ایچ ای سی سے بات چیت ہوئی ہے ایک ہفتے میں ملازمین کی تنخواہ کا مسلہ حل کردیا جائیگا جبکہ ڈاکٹر ضابطہ خان نے یہ بھی کہا کہ جامعہ اردو کی جو گرانٹ 5 سال قبل تھی آج بھی وہی گرانٹ ہے اس میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے انھوں نے کہا کہ میں سندھ حکومت سے بھی گرانٹ کے سلسلے میں بات کرونگا گو کہ یہ وفاق کی ذمہ داری ہے لیکن جامعہ اردو سندھ میں بھی تعلیم فراہم کررہی ہے, شعبہ فنانس کی نااہلی کے خلاف کاروائی کے سوال پر وائس چانسلر نے کہا کہ جلد ہی تمام نااہل اور گھوسٹ افراد کے خلاف کاروائی کی جائیگی

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
Exit mobile version