Qaumi Akhbar

غیرقانونی تعمیرات کی وجہ ایس بی سی اے کی نااہلی، ہائیکورٹ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) جسٹس ندیم اختر نے نیو لیاری سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کیس میں دوران سماعت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا ہےکہ سب ایس بی سی اے کی نا اہلی کی وجہ ہو رہا ہے، رہائشیوں کو منافع اور معاوضہ ادا کریں، اگر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اس وقت کچھ کرتی تو معاملہ مسماری تک آتا ہی نہیں ، ہائی کورٹ میں درخواست پر سماعت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نیو لیاری سوسائٹی میں منظوری کے بغیر تین منزلہ عمارت بنائی گئی ، جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیئے ایسے بلڈرز کی ہمارے پاس کوئی رعایت نہیں جو لوگوں سے فراڈ کرتے ہیں، بلڈرز نے کہا کہ جو چیز بن گئی ہے اب اس کا کیا کر سکتے ہیں، عدالت نے بلڈر کو رہائشیوں کو منافع سمیت معاوضہ دینے کا حکم دیدیا،علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے اسکیم 33 میں پارک کی زمین پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی اور غیر قانونی تعمیرات مسمار کرنے کا حکم دیا تھا، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات اور قبضے سے علاقہ ملین پریشان ہیں، دریں اثنا سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اعظم بستی میں عمارت کا غیر قانونی تعمیر کیا گیا فلور منہدم کرنے کا حکم دے دیا ، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ بغیر نقشے کے بلڈر نے فلور تعمیر کردیا ہے، شکایات کے باوجود کوئی سنوائی نہیں ہوئی، بلڈر کے وکیل نے کہا کہ بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات کو ریگولر کردیا گیا تھا ، پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایسی مثالیں موجود ہیں، جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیئے کہ دنیا بھر کی مثالیں یہاں نہ دی جائیں، کونسا قانون اجازت دیتا ہے پہلے غیر قانونی تعمیرات کرلو پھر اسے ریگولر کرالو؟ عدالت نے عمارت ریگولر کرنے کی استدعا مسترد ، عمارت سے بجلی، گیس اور پانی کے کنکشنز منقطع کرنے اور آپریشن کے دوران ایس بی سی اے عملے کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیدیا

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
Exit mobile version