Qaumi Akhbar

راشن کیلیے 12 جانیں ضائع

سائٹ میں نورس چورنگی کے قریب راشن کی فراہمی کے دوران بھگدڑ ، 8 خواتین اور بچوں سمیت 12 افراد جاں بحق،5زخمی

نورس چورنگی کے قریب رنگساز ڈینئم ڈائنگ فیکٹری میں جمعے کے روز راشن مستحقین میں تقسیم کیا جا رہا تھا، کرنٹ پھیلنے سے بھگدڑ، نالے کی چھت سے بیٹھ جانے سے اموات ہوئیں ، پولیس کی ابتدائی تفتیش

بھگڈر مچنے سے متعدد افراد بے ہوش بھی ہوگئے،فیکٹری میں گیس کی لیکیج سے آگ لگنے کی بھی اطلاعات،نامناسب انتظامات اور غفلت کے الزام میں پولیس نے فیکٹری منیجرسمیت سات افراد کو گرفتار کرلیا

جاں بحق اور زخمی افراد کو عباسی شہید اسپتال منتقل ، کئی کی حالت تشویشناک، فیکٹری انتظامیہ نے راشن اور زکوة کی تقسیم کے حوالے سے اطلاع نہیں دی تھی،اطلاع ہوتی مناسب انتظامات کرتے ، پولیس حکام

کراچی ( کرائم رپورٹ راؤ عمران )سائٹ میں نورس چورنگی کے قریب راشن کی فراہمی کے دوران بھگدڑ مچنے سے آٹھ خواتین اور بچوں سمیت 12 افراد جاں بحق ہوگئے اور پانچ زخمی ہوگئے پولیس نے فیکٹری منیجر سمیت سات افراد کو گرفتار کرلیا فیکٹری میں جگہ کم ہونے کی وجہ سے اور نالے کی چھت گرنے سے بھگدڑ مچی اطلاعات کے مطابق سائٹ میں نورس چورنگی کے قریب رنگساز ڈینئم ڈائنگ فیکٹری میں جمعے کے روز راشن مستحقین میں تقسیم کیا جا رہا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق جس جگہ راشن تقسیم کیا جارہا تھا وہاں کرنٹ پھیلنے سے بھگدڑ مچی پو لیس کے مطابق کپڑارنگنے والی فیکٹری میں راشن کی تقسیم جاری تھی کہ فیکٹری کے باہرنالے کی چھت بیٹھ گئی جس میں گرنے سے اموات ہوئیں پولیس کے مطابق واقعے میں جس کی غفلت شامل ہوگی کارروائی کریں گے،راشن کی تقسیم کیلئے نہ نفری مانگی گئی،نہ ہی رضا کار،راشن کی تقسیم کےحوالےسے تھانے کونہیں بتایاگیا تھا ریسکیور ٹیم کی جانب سے بھی بھگڈرمچنے سے بچوں سمیت 12 افراد کے جاں بحق اورکئی افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق بھگدڑ کے دوران قریبی نالے کی دیواربھی گرگئی، ابتدائی اطلاعات کے مطابق نالے میں دو بچے گر کر جاں بحق ہوئے، کئی افراد نالے میں گر کر زخمی ہوئے ایدھی فاو¿نڈیشن کے رضا کار کے مطابق راشن کی تقسیم کے دوران بجلی کا تار گرنے کی وجہ سے بھگدڑ مچی اور متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔ علاوہ ازیں عینی شاہدین کے مطابق بھگڈر مچنے سے متعدد افراد بے ہوش بھی ہوگئے جبکہ ایک اطلاع کے مطابق کہ فیکٹری میں گیس کی لیکج بھی ہوئی جس سے آگ لگی۔ ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ فیکٹری میں گیس لیکج سے آگ لگنے کی بھی اطلاع ملی ہے، فیکٹری میں پانی کھڑا ہوا ہے لگ رہا ہے آگ کو بجھایا گیا ہے۔پولیس کے مطابق فیکٹری میں زکوٰو¿ یا راشن کی تقسیم سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا تھا، پولیس کو آگاہ کیا جاتا تو فیکٹری میں مناسب انتظامات کرتے ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ فیکٹری میں کوئی موجود نہیں ہے، رش ہونے کی وجہ سے پانی کا پائپ ٹوٹا ہے اور پانی جمع ہوا ہے، رش اور بھگدڑ ہونے کی وجہ سے ہلاکتیں ہوئی ہیںایدھی فاو¿نڈیشن کے مطابق جاں بحق اور زخمی افراد کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ جاں بحق ہونے وا ے : 8 خواتین اور تین بچوں کی شناخت 70سالہ روشن بی بی زوجہ محمد منیر40سالہصابرہ زوجہ منیر عمر40سالہ خرشیدہ زوجہ ظفر ،60سالہ سکینہ زوجہ رشید عمر60سالہ شہزادی زوجہ عمر،50سا للہ نسیم بیگم زوجہ شاہد عم 50سالہ نامعلوم خاتون،55سالہ نامعلوم خواتین تین بچے 15سالہسید وسیم ولد آصف،10سالہ امِ حانی دختر ارشد 7سالہ عد ولد عمرزادہ ریسکیو ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ واقعے میں کئی افراد بے ہوش بھی ہوئے ہیں۔ جن میں بعض کی حالت نازک ہے۔یس ایس پی کیماڑی فدا جانوری کے مطابق : فیکٹری انتظامیہ نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو آگاہ نہیں کیا تھا، ا: راشن اور زکوة کی تقسیم کے حوالے سے کوئی اطلاع پولیس کو نہیں دی گئی پولیس نے موقع پر پہنچ کر فیکٹری مینجر سمیت 3 افراد کو حراست میں لے لیا، حراست میں لیے گئے افراد کا تعلق فیکٹری انتظامیہ سے ہے، : مزید انتظامیہ کے افراد کو بھی جلد حراست میں لے لیا جائے گا، تحقیقات کا آغاز کرد یا گیا۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
Exit mobile version