
آصف رضوی گزشتہ برس ریٹائر ہو چکے تھے، لیکن ڈی جی ایس بی سی اے کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں شرکت کے دوران انہیں گرفتار کیا گیا
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے مرکزی دفتر پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بڑا چھاپہ مار کر 12 افسران کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق تمام افسران کو کانفرنس روم میں میٹنگ کے بہانے بلایا گیا تھا، جہاں انہیں ڈی جی کے سامنے ان کے ناموں کی شناخت کے بعد گرفتار کیا گیا۔
کارروائی میں جن افسران کو حراست میں لیا گیا ان میں لیاری ڈویژن اور ساؤتھ زون سے تعلق رکھنے والے اعلیٰ افسران شامل ہیں۔ زیر حراست افراد میں ریٹائرڈ ڈائریکٹر آصف رضوی، ڈائریکٹر لائسنس سیل عرفان نقوی، ڈائریکٹر انڈسٹریز جلیس صدیقی، ڈپٹی ڈائریکٹر لیاری عاصم خان، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز ظفر اور جہانگی خان، اور بلڈنگ انسپکٹر ذوالفقار شاہ شامل ہیں۔ آصف رضوی، جو گزشتہ سال ریٹائر ہو چکے تھے، انہیں ایک اجلاس میں شرکت کے بہانے بلایا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ان افسران کو لیاری میں غیر قانونی تعمیرات اور حالیہ دنوں میں پیش آنے والے بلڈنگ گرنے کے واقعے کے تناظر میں حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 2021 سے 2025 کے دوران ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں اضافی تعمیرات اور غیر قانونی پورشنز سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، جن میں مذکورہ افسران کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
چھاپے کے دوران سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے مرکزی دفتر کے تمام داخلی و خارجی راستے سیل کر دیے گئے تھے، اور کسی بھی شخص کو دفتر کے اندر یا باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس کارروائی میں پولیس کے ہمراہ ٹیکنیکل کمیٹی کے ارکان بھی شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق گرفتار افسران کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ چھاپہ اعلیٰ سطح کے احکامات پر مارا گیا اور آئندہ دنوں میں مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔
یاد رہے کہ لیاری بغدادی کے علاقے میں چند روز قبل ایک عمارت کے منہدم ہونے سے 27 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، جس کے بعد سندھ حکومت نے سخت ایکشن لینے کا عندیہ دیا تھا۔ اس واقعے نے غیر قانونی تعمیرات اور بلڈنگ مافیا کے خلاف کارروائی کی اہمیت کو اجاگر کر دیا ہے۔