ایرانی ٹماٹرمارکیٹ نہ پہنچ سکے،منافع خوروں کا”شکار“

کراچی(قومی اخبارنیوز)ایران سے درآ مد کے باوجود پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت کم نہ ہوسکی ‘ایران سے ٹماٹر درآ مد کرنے والی کمپنیویوں نے ناجائز منافع خوری کے لئے ”کارٹل “بنا لیا ، ان کمپنیویوں کو اندازہ ہے کہ دسمبر تک مقامی ٹماٹر کی فصل مارکیٹ میں نہیں آ ئے گی لہذا من مانی قیمت پر درآ مدی ٹماٹر فروخت کیا جائے
ٹماٹر درآ مد کرنیوالی تمام 7کمپنیوں کا تعلق کوئٹہ سے ہے‘ جن کے سامنے حکومت بے بس ہے، ملک میں ٹماٹر کی قلت کے باعث اس کی فی کلو قیمت 3سو روپے تک پہنچ گئی تھی
صارفین اور تاجروں نے ٹماٹر کی قیمتیں مستحکم کرنے کے لئے ایران سے ٹماٹر درآ مد کرنے کا مطالبہ کیا تھا ، ایران سے ٹماٹر درآ مد ہونے کے باوجود قیمتیں کم نہیں ہوئیں
حکومت نے ٹماٹر کی قیمتیں مستحکم کرنے کے لئے کوئٹہ کی سات کمپنیوں کو 4 ہزار 5 سو ٹن ٹماٹر درآ مد کرنے کے پرمٹ جاری کئے تھے، جس میں سے 489ٹن ٹماٹر درآ مد ہوچکا ہے
منڈی میں ٹماٹر وافر مقدار میں دستیاب ہونے کے باوجود تھوک اور خورہ قیمت میں کوئی کمی نہیں ہوئی ، منگل کو سبزی منڈی میں ٹماٹر کے سودے 230روپے فی کلو سے لے کر240روپے تک میں ہوئے
شہر میں میں ٹماٹر تاحال 320روپے سے 350 روپے فی کلو خوردہ قیمت پر فروخت ہورہا ہے،ٹماٹر کی قیمت میں غیر معمولی اضافے کے منفی اثرات دیگرسبزیوں کی قیمتوں پربھی پڑے ہیں اور ہر قسم کی سبزی کی قیمت میں تاجروں نے اضافہ کردیا ہے
سبزی منڈی کے تاجروں کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کے درآ مد کنندگان نے ناجائز منافع خوری کے لئے ٹماٹر کی قیمت میں کمی نہیں کی اور درآ مد کمپنیویوں نے قیمت پر ”کارٹل “بنالیا ہے
تاجروںکا کہنا ہے کہ ایران سے ٹماٹر درآ مد کرنے سے صرف7کمپنیوں کو فائدہ پہنچا ہے‘ ان کمپنیوں نے ٹماٹر درآ مد کرنے کے باوجودمن مانی قیمت پر فروخت کیا جس کے باعث ٹماٹر کی تاحال قیمت کم نہ ہوسکی
منڈیوں میں ٹماٹر درآ مد کرنے والی کمپنیویوں کی اجارہ داری ہے‘ان کمپنیوں کے ”کارٹیل“ کے باعث منڈی میں قیمتوں کے مقابلے کی پوزیشن ختم ہوگئی ہے۔
تبصرے
مقبول ترین






سروے
کیا آرمی چیف کی مدت ملازمت کا قانون آسانی سے بن جائے گا ؟