کیماڑی میں پراسرار بخار،19 افراد جان سے گئے

محمد علی لغاری گوٹھ میں بخار کی وبا، بچے نشانہ بننے لگے، اب تک 16انتقال کرچکے،30 سے 35 بچے اب بھی بیمار

فیکٹریوں میں پلاسٹک اور دیگر چیزیں جلائی جاتی تھیں جس کے دھویں سے بچوں میں بیماری پھیلی،بچوں کے گلے خراب

نمونیا جیسی علامات ظاہرہوتی ہیں، بچوں کے سیمپلز لیے ہیں، کیمپ قائم کرکے ڈاکٹر تعینات کردیا گیا ہے، ڈی اایچ اوکیماڑی

کراچی ( کرائم رپورٹر)کیماڑی کے محمد علی لغاری گوٹھ میں پ±راسرار بخار سے دو ہفتے کے دوران 16 بچوں سمیت 19 افراد انتقال کر گئے اس سلسلے میں علاقہ مکین کا کہنا ہے کہ 30 سے 35 بچے اب بھی بیمار ہیں، غیر قانونی فیکٹریوں کے دھوئیں سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے، علاقے میں کوئی ڈسپنسری موجود نہیں ڈی ایچ او کیماڑی ڈاکٹر محمد عارف نے ٹیم کے ہمراہ علاقے کا دورہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ دو بچوں کی اموات خسرہ سے ہوئی، علی محمد لغاری گوٹھ میں اموات کی وجوہات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر محمد عارف نے بتایا کہ سیمپلز لیے ہیں جبکہ کیمپ قائم کر کے ڈاکٹر تعینات کر دیا ہے دوسری جانب ڈی سی کیماڑی مختیار علی ابڑو نے بتایا کہ علاقے میں اب تک 10 بچے جان بحق ہو چکے ہیں، فیکٹریوں کو سیل کر کے چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔مختیار علی ابڑو نے بتایا کہ فیکٹریوں میں پلاسٹک اور دیگر چیزیں جلائی جاتی تھیں جس کے دھویں سے بچوں میں بیماری پھیلی، دھویں سے بچوں کا گلا خراب ہوتا ہے اور پھر نمونیا جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ڈی سی کیماڑی کے مطابق ڈاکٹروں کی ٹیم اور ضلعی انتظامیہ وہاں موجود ہے، فیکٹری مالکان کے خلاف مقدمہ درج کروایا جائے گا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کے شہر ظاہر پیر میں پ±راسرار بیماری کے باعث ایک ہی خاندان کے 12 افراد انتقال کر گئے تھے۔ متاثرہ خاندان موضع تاج پور پیر والا کا رہائشی تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے معمولی بخار ہوتا ہے پھر چند گھنٹوں میں مریض کی موت ہو جاتی ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*