پاکستانی ایتھلیٹس کی ماحولیات پر توجہ دینے کی اپیل

پاکستانی باکسر محمد وسیم نے عوام سے ماحولیات پر توجہ دینے کی اپیل کی ہے اورساتھ ہی انہوں نے تیزی سے بدلتی ہوئی گلوبل وارننگ ہر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستانی باکسر محمد وسیم واحد باکسر ہیں جنہوں نے گذشتہ ماہ دبئی میں ورلڈ چیمپیئن شپ ٹائٹل کے لیے برطانیہ کے سنی ایڈورڈز کے خلاف باؤٹ کے لیے فائٹ کی تھی جس میں وہ بدقسمتی سے ہار گئے تھے لیکن وہ باکسنگ کی دنیا میں اب بھی ٹاپ تھری باکسرز میں شامل ہیں۔

محمد وسیم کا کیرئیر بے مثال ہے، انہوں نے ایشین گیمز، ورلڈ ملٹری گیمز، کامن ویلتھ گیمز اور ساؤتھ ایشین گیمز میں نہ صرف پاکستان کے لیے تمغے جیتے بلکہ 14 باؤٹس بھی لڑے ہیں جس میں سے وہ 8 میں ناک آؤٹ رہے جبکہ دو میں انہیں شکستوں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

محمد وسیم کا تعلق پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے ہے لیکن انہیں بیرون ملک ٹریننگ کرنی ہے کیونکہ یہاں انہیں مناسب سہولیات میئسر نہیں ہیں۔

نجی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے محمد وسیم کا کہنا تھا کہ کھیلوں کے لیے سرد موسم موزوں ہے کیونکہ گرم موسم آپ کو پانی کی کمی کا باعث بنتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گرمیوں میں آپ آسانی سے تھک جاتے ہیں، اس لیے میں ایک کھلاڑی کے طور پر اپنی فٹنس اور تربیت کے لیے ہمیشہ ٹھنڈی جگہ کو ترجیح دوں گا۔

محمد وسیم نے کہا کہ ’’ارتھ ڈے‘‘ پر میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں خوشگوار اور ٹھنڈے ماحول کے لیے زیادہ سے زیادہ درخت اور پودے لگانے چاہئیے۔

پاکستان ٹینس فیڈریشن کے نائب صدر اور سندھ ٹینس ایسوسی ایشن کے صدر خالد رحمانی نے اس بات پر زور دیا کہ جس طرح سے شہروں میں رہنے والے کھلاڑیوں کو موسمیاتی تبدیلی اور آلودگی متاثر کر رہی ہے، وہ ملک کے شمالی علاقوں سے آنے والے کھلاڑیوں موجود نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آلودگی کے نتائج ہم دیکھ سکتے ہیں کیونکہ کراچی جیسے شہروں کے ایتھلیٹس کے پھیپھڑے اتنے مضبوط نہیں ہوتے جتنے شمال سے آنے والے کھلاڑیوں کے ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ ان علاقوں کے کھلاڑیوں کا مقابلہ بھی نہیں کر سکتے جہاں آلودگی کم ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*