میئر شپ کیلیے جوڑ توڑ

کراچی اور حیدر آباد کے بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی سب سے آگے، جماعت اسلامی کا دوسرا نمبر، پی ٹی آئی کو دھچکا

بلدیاتی انتخابات کے اب تک کے نتائج کے تحت کوئی ایک جماعت اپنا میئر لانے کی پوزیشن میں نہیں، پیپلزپارٹی نے جماعت اسلامی کے ساتھ معاملات طے کرنے کا عندیہ دے دیا

جماعت اسلامی سمیت تمام کامیاب پارٹیوں سے بات کریں گے کہ میئر پیپلز پارٹی کا ہو، تحریک انصاف سے کسی صورت بات نہیں ہوگی، چاہتے تھے ایم کیوایم بائیکاٹ نہ کرے، سعید غنی

بلدیاتی الیکشن کے نتائج تاخیر کا شکار،پیپلزپارٹی نےچیئرمین اور وائس چیئرمین کی 86 نشستیں حاصل کرلیں،جماعت اسلامی کا دوسرا، پی ٹی آئی کا تیسرا نمبر،10یوسیز پر پولنگ نہیں ہوئی

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں پارٹیوں کی پوزیشن بڑی حد تک واضح ہونے کے بعد شہرقائد کی میئر شپ کے لیے جوڑ توڑ شروع ہوگیا ہے کیونکہ کوئی بھی ایک جماعت میئر لانے کی پوزیشن میں نہیں ہے، پیپلزپارٹی اکثریتی پارٹی کی صورت میں سامنے آنے کے بعد زیادہ سرگرم نظر آتی ہے اور اس نے جماعت اسلامی کے ساتھ معاملات طے کرنے کا عندیہ بھی دے دیا ہے جبکہ پی ٹی آئی بھی جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر میئرلانے پر غور کررہی ہے جس کے لیے جماعت اسلامی کو میئر شپ دے کر ڈپٹی میئر کا عہدہ لیا جاسکتا ہے، دوسری طرف ابھی کچھ یوسیز کے نتائج باقی ہیں جس کی وجہ سے جماعت اسلامی ان نتائج کے انتظار میں ہے تاہم پیپلزپارٹی نے اپنا میئر لانے کے لیے پورا زور لگا دیا ہے اس حوالے سے پیپلز پارٹی کراچی ڈویڑن کے صدر و صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ مئیر کراچی کوئی ایک جماعت نہیں لاسکتی البتہ یہ بات حتمی ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک انصاف سے کسی صورت مئیر کے لیے بات نہیں کرے گی۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ کراچی کے عوام نے پیپلز پارٹی پر اعتماد کیا اور پیپلز پارٹی کراچی میں سنگل لارجیسٹ پارٹی بن کر سامنے آئی ہے، پی ٹی آئی کے دماغ میں ہوا تھی کہ کراچی کے عوام ان کے ساتھ ہیں اس ہوا کو اس شہر کے غیور عوام نے ان کے دماغ سے نکال دیا۔سعید غنی نے کہا کہ میں جماعت اسلامی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ان کی کارکردگی بہتر رہی اور وہ اب تک کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی سے تھوڑا سا پیچھے ہیں، پی ٹی آئی میئر کے دونوں امیدواروں کی ہار ہوئی ہے اور جو تیسرا جیتا ہے اسے سیٹ چھوڑنی پڑے گی کیونکہ وہ ایم پی اے ہے۔ایک سوال پر سعید غنی نے کہا کہ ہماری تو خواہش تھی کہ ایم کیو ایم انتخابات کا بائیکاٹ نہ کرے لیکن وہ ایک سیاسی جماعت ہے اس نے جو بہتر سمجھا وہ کیا،سعید غنی نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے اور تمام کامیاب پارٹیوں سے بات کریں گے کہ مئیر پیپلز پارٹی کا ہو البتہ ہم تحریک انصاف سے کسی صورت بات نہیں کریں گے۔مئیر کراچی کے سوال پر سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کو چھوڑ کر بھی پچیس دیگر امیدوار جیتے ہیں، اس کے علاوہ مخصوص نشستوں پر بھی ہماری نشستوں کے حساب سے زیادہ ارکان ہوں گے اس لیے ممکن ہے ہم مکمل نتائج کے بعد اس پوزیشن میں ہوں گے اپنا مئیر خود بناسکیں ، وزیراعلیٰ سندھ جماعت اسلامی کے پاس پہلے بھی گئے تھے اب بھی جاسکتے ہیں

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*