مغربی افریقہ میں 2 کروڑ 70 لاکھ افراد کو خوراک کے شدید ترین بحران کا سامنا

بین الاقوامی امدادی تنظیم کا کہنا ہے کہ مغربی افریقہ میں 2 کروڑ 70 لاکھ افراد کو خوراک کے شدید ترین بحران کا سامنا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی افریقہ کو دہائی میں خطے کا بدترین غذائی بحران کا سامنا ہے جبکہ 11 بین الاقوامی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ جون تک یہ تعداد 4 کروڑ تک پہنچ سکتی ہے۔

بین الاقوامی تنظٰم آکسفیم کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ ساحل کے قریبی علاقوں میں گذشتہ سال کے مقابلے میں اناج کی پیداوار میں ایک تہائی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ اناج کا بنیادی ذخیرہ بھی ختم ہونے کے قریب ہے۔

آکسفیم کا کہنا ہے کہ لاکھوں لوگ خشک سالی، سیلاب، تنازعات اور کورونا کی وجہ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے جبکہ گذشتہ 5 سالوں میں خوراک کی قیمتوں میں تیس فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور روس و یوکرین کی جنگ نے حالات کو مزید ابتر بنادیا ہے۔

بین الاقوامی امدادی گروپ کا کہنا ہے کہ مغربی افریقہ میں تقریباً 2 کروڑ 70 لاکھ افراد کو خوراک کے شدید ترین بحران کا سامنا ہے۔

تنظٰیموں کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو اس ضمن میں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ورنہ یہ بحران نئی تاریخی سطح پر پہنچ جائے گا۔

سال 2015 کے بعد سے برکینا فاسو، نائجیریا، مالی، چاڈ اور نائجر میں ہنگامی خوراک کی امداد کے ضرروت افراد کی تعداد میں 4 گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ یہ تعداد 70 لاکھ سے بڑھ کر 2 کروڑ 70 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

ان حالات کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے گھر ہوکر تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں جبکہ ان علاقوں میں بچوں کے لیے بھی غذائیت سے بھرپور کھانوں کی شدید کمی ہے۔

تنظٰیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ دنیا کو فوری طور پر ان کی مدد کرنی چاہئیے کیونکہ ان کی صحت کے ساتھ ساتھ ان کا مستقبل بھی خطرے سےدوچار ہے۔

اسے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

*

*
*